Sunday, May 19, 2024
Homeدیگرتجارت و حرفتمیٹرو ریل اسٹشینوں پر ’اوبیر‘ کے کیوسکس قائم کئے جائیں گے

میٹرو ریل اسٹشینوں پر ’اوبیر‘ کے کیوسکس قائم کئے جائیں گے

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ سواری فراہم کرنے والی کمپنی ’اوبیر‘ حیدرآباد میٹرو ریل کے اسٹیشنوں پر اپنا کیوسک قائم کرے گی۔ ’اوبیر‘ کمپنی نے میٹرو ریل مسافرین کو پہلی اور آخری میل مسافت رابطہ فراہم کرنے حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹیڈ کے ساتھ اپنی شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔ میٹرو اسٹیشنوں سے بھروسہ مند سواری رابطہ کی فراہمی کے لئے پہلے مرحلہ میں ’اوبیر‘ 24 میٹرو اسٹیشنوں پر اپنے کیوسکس قائم کرے گا اور بعدازاں یہ تمام اسٹیشنوں پر قائم کردیا جائے گا۔ چیف آپریٹنگ آفیسر ’اوبیر‘ مسٹر برنی ہارفورڈ نے کہا کہ دنیا بھر میں ہمارا مقصد غیر مرئی مسافرین کو یقینی بنانے ٹرانزٹ کے ساتھ رائیڈ شیرنگ کو مربوط کیا جائے۔ میٹرو اسٹیشنوں سے آمد و رفت کو سہل بناتے ہوئے ہم خانگی گاڑیوں کی ملکیت میں تخفیف کررہے ہیں اور شہریان حیدرآبادکی انفرا سٹرکچر تک رسائی کو آسن بنارہے ہیں۔ منیجئنگ ڈائرکٹر حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹیڈ مسٹر این وی ایس ریڈی نے ایچ ایم آر ایل نے ہمیشہ اپنی کارکردگی میں مسافرین کے مفادات کو فوقیت دی ہے۔ شہر کے مختلف حصوں کو مربوط کرنا اہم ہے جس سے دراصل عوام کے وقت اور پیسہ کی بچت ہوگی۔ ہم اجتماعی ذرائع حمل و نقل کوزیادہ سے زیادہ استعمال کرنے عوام کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جو شہر کے مختلف مقامات کو مؤثر انداز میں ایک دوسرے سے جوڑتا ہے۔ حیدرآباد میٹرو ریل نے دنیا کو بتایاکہ کس طرح عوامی خانگی شراکت داری کا پراجکٹ کس طرح چلایا جاسکتا ہے جس پر3 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری مشغول ہے۔
ڈرائیور۔ پارٹنر احتجاج
دریں اثناء اوبیر کے چند ڈرائیورس دروازہ دھکیل کر جبراً پریس کانفرنس روم میں’’ہمارے ساتھ انصاف کرو‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے داخل ہوگئے ۔ ان کا استدلال تھا کہ’ اوبیر‘ کے ساتھ ان کی شراکت داری منفاع بخش نہیں ہے، اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ سے ان کی مشکلیں مزید بڑھ گئی ہیں۔ ’اوبیر‘ کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ڈرائیورس کی آمدنی کئی ماہ سے بڑی حد تک مستحکم اور مستقل ہے۔ سب کی آمدنی ایک دوسرے کے مماثل نہیں ہوتی یہ ڈرائیور کے اوبیر کے ساتھ کئے جانے والے ٹرپس پر منحصر ہوتی ہے۔ زائد از 80 فیصد ڈرائیورس جودن میں مسلسل آٹھ گھنٹے آن لائن رہتے ہیں انہیں ’اوبیر‘ کا 20 فیصد حصہ منہا کرلینے کے بعد بھی یومیہ 1500 تا 2500 روپے کا نقد منافع ہوتا ہے۔