Monday, May 6, 2024
Homesliderمیڈیکل کالج کے ہاسٹلز کا آپریشن ضروری ، غیر معیاری کھانے سے...

میڈیکل کالج کے ہاسٹلز کا آپریشن ضروری ، غیر معیاری کھانے سے بڑے حادثہ کا خدشہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔عثمانیہ میڈیکل کالج میں ہاسٹل کا کھانا کھانے پر 30 سے ​​زیادہ طلباء شدید بیمار ہونے کے ایک دن بعد  تلنگانہ ڈاکٹروں کی انجمنوں نے سرکاری میڈیکل کالجوں میں میڈیکل طلباء کے لئے ہاسٹل کے میس  کی ناقص سہولیات کے خلاف شکایت کی اور مطالبہ کیا کہ میس  کے مجموعی معیار مجاز اور متعلقہ  فوڈ انسپکٹرز کے ذریعہ وقتا فوقتا جانچ کو یقینی بناتے ہوئے کھانے کو بہتر بنایا جانا چاہئے۔

یادر ہےکہ اتوار کی رات کھانے کے دوران باسی دہی پینے کے بعد میڈیکل کے طلباء  جن میں یو جی اور پی جی زمرہ شامل ہے اس کے طلباء بیمار ہوگئے۔ طلباء کوگاندھی اسپتال پہنچایا گیا ، جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔ تلنگانہ جونیئر ڈاکٹرز اسوسی ایشن کے نمائندوں نے کہا ہے  کہ کچھ طلباء میں اب بھی الٹی ، اسہال سے بخار ، عارضہ اور کمزوری وغیرہ کی شکایت ہیں۔ ڈاکٹروں کی انجمن نے کہا کہ تلنگانہ کے میڈیکل کالجوں میں مناسب سہولیات میسر نہیں ہیں لہذا  معیاری کھانے کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ ہاسٹل کے زیادہ تر مقیم  طلباء دیہی علاقوں سے ہیں اور ان کی  معاشی  حالت بھی مستحکم  نہیں ہے اور وہ ان حالات میں  اب طبی اخراجات بھی برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔

 عثمانیہ میڈیکل کالج سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر مرلی نے  میڈیا  سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گیسٹرو کے پھیلنے کی وجہ فوڈ پوائزننگ ہوئی  ہے اور اس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ ایسے واقعات کے دوبارہ رونما ہونے  سے بچنے کے لئےمیس  میں حفظان صحت کے حالات برقرار رکھنے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرنے چاہئے  ۔ سب سے بڑی تشویش ہاسٹلز میں کھانے کی حفاظت ، خوراک کے معیار کی جانچ ، خوراک کے معیار کی  برقراری کی ہے۔ اس کا ازالہ کالج انتظامیہ کو کرنا ہوگا اور حکومت کو مداخلت کرکے معاملات کو بہتر کرنا ہوگا۔  انہوں نے  مزید کہا ہے کہ کھانا  بلکہ حفظان صحت کا کھانا اور پینے کا صاف پانی اور انتظامیہ سے ہاسٹل میں معیار برقرار رکھنے کے لئے ایف ایس ایس اے آئی کے مصدقہ شیفوں کی خدمات حاصل کرنے کی درخواست کریں۔