Sunday, May 19, 2024
Homeتازہ ترین خبریںنئے سال کے موقع پر تلنگانہ میں 380 کروڑ روپئے کی شراب...

نئے سال کے موقع پر تلنگانہ میں 380 کروڑ روپئے کی شراب فروخت کی گئی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: تلنگانہ ریاست میں ٹپلرز اور نئے سال کی وجہ پچھلے دو دنوں کے دوران،ریاست بھر میں 380 کروڑ روپئے مالیت کی شراب فروخت کی گئی، چہارشنبہ کے روز حکام نے یہ بات بتائی۔30 دسمبر اور 31 دسمبر کوتقریباً 200 کروڑ روپئے قیمت کی شراب کے ساتھ بوزرز اور ریویلرس نے اوسطاً60 کروڑ روپئے کی شروب فروخت کی۔

ریاستی محکمہ آبکاری ایکسائز کے عہدیداروں نے بتایا کہ ریاست میں شراب کی سب سے زیادہ فروخت رنگا ریڈی، حیدرآباد اور میڈچل کے ملحقہ اضلاع میں ریکارڈ کی گئی۔31دسمبراور یکم جنوری کی رات کو ریاست میں 3000 سے زائد افراد پر نشے میں ڈرائیونگ کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا۔اور کل 3,148 موٹر سائیکلوں کو تشویشناک حالت میں گاڑی چلانے پر چالان جاری کئے گئے۔ٹریفک پولیس کی جانب سے 239 مقامات پر خصوصی مہم چلاتے ہوئے اس طرح کے واقعاتکا پتہ چلایا گیا۔

حیدرآباد اور اس کے آس پاس کی پولیس نے شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے کے دو ہزار سے زائد مقدمات درج کئے،جبکہ حیدرآباد ولیس کمشنریٹ کی حدود میں 951 مقدمات درج کئے گئے،جبکہ 873 افراد پر سائبرآباد کمشنریٹ میں مقدمہ درج کیا گیا،بشمول انفارمیشن ٹکنالوجی اور اس کے مجافات کے مرکز بھی شامل ہیں۔راچکونڈی پولیس کمشنریٹ میں 281 خلاف ورزی کی اطلاع ملی ہے۔

ریاستی حکومت نے نئے سال کی تقریبات کے لئے شراب کی دکانوں اور بار کے اوقات میں نرمی کردی۔اور انہیں 31 دسمبر اور یکم جنوری کی رات 1 بجے تک شراب فروخت کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

حالیہ قیمتوں میں اضافے کے باوجود شراب کی فروخت میں کافی اچھال ہوا۔حکومت نے نئے سال سے قبل شراب کی قیمتوں میں دس فیصد اضافہ کیا تھا۔توقع کی جا رہی ہے کہ رواں مالی سال کے دوران شراب سے 20,000 کروڑ روہئے تک کل آمدنی بڑھانے کے لئے 300سے 400 کروڑ روپئے کی زیادہ آمدنی متوقع ہے۔

شراب ریاست کے لئے آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔اپوزیشن جماعتوں نے تلنگانہ راشٹر اسمیتی (ٹی آر ایس) کی حکومت کو شراب کی بے قاعدہ فروخت پر تنقید کا نشانہ بنایاہے،اور کہا کہ اس سے خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔نومبر میں حیدرآباد کے نزدیک ایک خاتون ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کے بعد،اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ’الکحل“ کی آزادانہ فروخت کی روک تھام کرے۔بی جے پی کی خاتون رہنما ڈی کے ارونا نے ریاست میں شراب پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کیا تھا۔