Sunday, May 19, 2024
Homesliderنائیٹ کرفیو کی خلاف ورزری پر 15 ہزار افراد کے خلاف مقدمہ

نائیٹ کرفیو کی خلاف ورزری پر 15 ہزار افراد کے خلاف مقدمہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔تلنگانہ میں نائٹ کرفیو کی  خلاف ورزی پر 15 ہزار افراد کے خلاف مقدمہ درج  کیا گیا ہے ۔تلنگانہ میں کوویڈ 19 کے بڑھتے ہوئے معاملات کے تناظر میں عائد نائٹ کرفیو کی خلاف ورزی کے الزام میں اب تک 15،000 سے زیادہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تلنگانہ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق رات  کے کرفیو کی خلاف ورزیوں کے لئے درج مقدمات کی تعداد 15،523 ہے۔ سب سے زیادہ خلاف ورزیاں حیدرآباد میں ہوئیں۔

 لوگ بغیر کسی کام کے سڑکوں پر باہر گھوم کر کرفیو کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے پائے گئے۔ جب ان کا سامنا پولیس  سے ہوا تو ان میں سے بہت سے لوگوں نے بہانے بنا کر پولیس سے فرار ہونے کی کوشش کی۔ اس کے علاوہ  یہاں تک کہ بنیادی کوویڈ اصولوں پر بھی عمل نہیں کیا جارہا ہے ، اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ ریاست میں تقریبا 2.44 لاکھ افراد کو ماسک نہیں پہنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ معاشرتی فاصلے کو برقرار نہ رکھنے کے جرمانے پر عائد افراد کی تعداد 9،141 ہے۔ تقریبا 2،491 افراد پر بڑے بڑے اجتماعات کے ضمن میں  مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔

دریں انثا عوامی مقامات پر شراب ، پان ، گٹکا ، تمباکو وغیرہ کا استعمال ممنوع ہے  لہذا اس ضمن میں  مجموعی طور پر 9،851 افراد خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے گئے  ہیں۔ تلنگانہ حکومت نے ابتدائی طور پر 20 اپریل کو نائٹ کرفیو نافذ کیا تھا اور بعد میں اسے 8 مئی تک بڑھا دیا ہے ۔ کرفیو رات 9 بجے سے نافذ  ہورہا ہے اور اگلے دن صبح 5 بجے تک یہ برقرار رکھا جارہاہے ۔ حکم کے مطابق  ان خلاف ورزیوں پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کی دفعہ 51 سے 60 اور آئی پی سی کی دفعہ 188 کے ساتھ ساتھ دیگر قابل اطلاق قوانین کے تحت بھی کاروائی کی جائے گی ۔

 عہدیداروں نے کہا ہے  کہ اس کا اطلاق لوگوں کو صورتحال کی تشویش ناک حالات سے حساس بنانے کے لئے کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو رات کے کرفیو کے اوقات میں اضافہ یا وویک اینڈ کے کرفیو کے نفاذکےلئے  8 مئی تک فیصلہ کرنے کی ہدایت دی ہے تاہم  سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں کورونا کے معاملات کی تعداد میں کمی آ رہی ہے اور چیف سکریٹری سومیش کمار کے مطابق صورتحال قابو میں ہونے کی وجہ سے لاک ڈاؤن لگانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔اس سے صاف  ظاہر ہے کہ ریاست لاک ڈاؤن یا کرفیو کے حق  میں نہیں ہے جبکہ ہائی کورٹ کی تجویز پر ہی   نائٹ کرفیو نافذ کیا گیا ہے ۔