Wednesday, May 15, 2024
Homesliderنالے پر قبضہ،پٹرول پمپ کی تعمیر،کوکٹ پلی میں نیا تنازعہ

نالے پر قبضہ،پٹرول پمپ کی تعمیر،کوکٹ پلی میں نیا تنازعہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔حیدرآباد شہرمیں سیلاب کے بار بار ہونے والے نقصانات  سے ایسا لگتا ہے کہ حکام اور عوام نے کوئی خاص سبق نہیں لیاہے ۔ سیو اوراربن لیک(ایس او یو ایل ) کے کارکنوں نے الزام لگایا ہے کہ کوکٹ پلی میں یلمما جھیل کے قریب زمینوں پر قبضہ  کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زمین کو برابر کرکے پیٹرول بنک بنانے کے لیے 40 فٹ چوڑے نالے پر قبضے کئے گئے ہیں۔

کارکنوں نے کہا ہے کہ اب جو نالا بچا ہے وہ صرف آٹھ فٹ (قطر) کا پائپ ہے جس میں جھیل سے زیادہ پانی بہہ کر بڑے نالے میں شامل ہو جاتا ہے۔

اس کے ساتھ دو بڑے مسائل ہیں، پہلا جھیل کے بند کی ڈھلوان پر ناجائز قبضہ۔ قواعد کے مطابق بند کی اونچائی سے 10 گنا زیادہ علاقے پر تعمیر نہیں ہونی چاہیے لیکن یہاں ایک مکمل پٹرول پمپ بنایا جا رہا ہے۔ یہ سیلاب کا باعث بنے گا کیونکہ جو پانی 40 فٹ چوڑے نالے سے گزرتا  ہے اسے موڑ دیا گیا ہے اور وہ آٹھ فٹ تنگ  نالے سے گزرے گا۔ سٹیزن کنسلٹیشن سنٹر کے جی یوگنند نے مزید کہا کہ نالے پر ناجائز قبضہ اور پٹرول پمپ کی تعمیر سیلاب کی تباہ کاریوں کو کھلے عام دعوت دینا ہے ۔

دوسرا مسئلہ بند اور جھیل کو پہنچنے والے نقصان کا خطرہ ہے اگر پٹرول ذخیرہ کرنے والے ٹینک کو جوعموماً زیر زمین بنایاجاتا ہےاس کو نقصان پہنچتا ہے۔ اسٹیل سے بنا اسٹوریج ٹینک جھیل میں آلودگی کی وجہ سے عوام  کےلئے بہت زیادہ خطرہ ہے۔ بند کے اتنے قریب پٹرول بنک کے لیے کلیئرنس دینا حکومت کی طرف سے انتہائی غیر ذمہ دارانہ فیصلہ ہے۔ ماہر ماحولیات ڈاکٹر بی وی سبا راؤ نے مزید کہا کہ یہ سیلاب اور ماحول دونوں اعتبار سے تشویش ناک ہے ۔ 17 ایکڑ پر محیط یہ جھیل خود بہت بڑی معلوم ہوتی ہے لیکن کئی سال سے اس پر قبضہ کیا گیا ہے۔ اس دوران سائٹ پر موجود سوپروائزر نے کہا کہ یہ ان کی زمین ہے اور ان کے پاس واجب الادا منظوری ہے۔

اس دوران حکام نے کہا ہے کہ وہ بے بس ہیں کیونکہ متعلقہ فریقین کے پاس تمام مطلوبہ اجازت نامے ہیں۔ محکمہ آبپاشی نے این او سی دیا ہے کیونکہ پٹرول بنک بند سے نو میٹر دور ہے۔ ہم نے پہلے ہی ایک بار خلاف ورزیوں کی جانچ کی ہے، تاہم شکایات کی وجہ سے ہم دوبارہ معائنہ  کریں گے ۔