Saturday, May 18, 2024
Homesliderناکامی کے بعد کیا کامیابی کا جلسہ وجئے گرجنا ہوگا؟

ناکامی کے بعد کیا کامیابی کا جلسہ وجئے گرجنا ہوگا؟

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ حضورآباد انتخابات  کےبعد اب ساری توجہ وجے گرجنا پر مرکوز ہے کیونکہ عوام اب یہ سوال کررہی ہے کہ کیا وجے گرجنا منعقد ہوگا یا پھر اسے برف دان کی نذر کردیا جائے گا۔دوسری اہم بات  یہ ہے کہ  نومبر کا ٹی آر ایس کیلئے منحوس تصور کیا جارہا ہے جبکہ اسی مہینے میں بی جے پی نے پہلے گزشتہ سال دوباک اور اب حضورآباد کی نشست اپنے قبضے میں کرلی ہے ۔

 بی جے پی  کا ماننا ہے  کہ نومبر میں پارٹی کیلئے کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں جبکہ ٹی آر ایس قائدین دوباک کی شکست کے پس منظر میں نومبر کو پارٹی کیلئے منحوس تصور کررہے ہیں۔ حضورآباد میں رائے دہی اگرچہ 30 اکٹوبر کو ہوئی تھی لیکن نتیجہ کا اعلان 2 نومبر کو ہوا اس لئے اسی نومبر کی ہی نحوست مانا جارہا ہے  جبکہ بی جے پی نومبر کو اپنے لئے مبارک تصور کررہی ہے۔ دوباک ضمنی انتخابات کے نتیجہ کا اعلان 10 نومبر 2020 کو کیا گیا تھا جس میں بی جے پی امیدوار رگھونندن راؤکو سخت مقابلہ میں ٹی آر ایس پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ یہ دونوں نشستیں بی جے پی نے ٹی آر ایس سے چھین لی ہیں۔

 ٹی آر ایس کے حلقوں میں اس بات کو لیکر بحث جاری ہے کہ 2001 میں پارٹی کے قیام کے بعد سے ہی نومبر میں بہتر صورتحال نہیں رہی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں اسمبلی حلقوں میں ٹی آر ایس کو شکست دینے والے قائدین سابق میں چیف منسٹر کے سی آر سے کافی قریب رہ چکے ہیں۔ دوباک کے رکن اسمبلی رگھونندن 2001 میں ٹی آر ایس کے قیام سے پارٹی سے وابستہ رہے اور وہ چیف منسٹر کے کافی قریب تھے اور انہیں میدک ضلع کا صدر بنایا گیا تھا۔ بعد میں انہوں نے 2013 میں استعفی دے دیا اور 2014 میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

 اسی طرح ایٹالہ راجندر بھی تلنگانہ تحریک میں کے سی آر کے کافی قریب رہے اور انہوں نے 6 مرتبہ ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر حضورآباد سے کامیابی حاصل کی اور کے سی آر کی کابینہ میں دو مرتبہ وزیر رہے۔ 2 اسمبلی حلقوں میں پارٹی کو شکست کے بعد ٹی آر ایس کے حلقوں میں نومبر کو منحوس تصور کیا جارہا ہے۔ اس بحث کے دوران 29 نومبر کو ورنگل میں ٹی آر ایس کی وجئے گرجنا کے انعقاد کے بارے میں بھی مختلف رائے کا اظہار کیا جارہا ہے۔ اس جلسہ کے متعلق سب سےپہلے سوال شکست کے بعد بھی کیا جلسہ کا عنوان  وجئے گرجنا  برقرار رہے گا کیونکہ وجئے کا معنی ہوتا ہے کامیابی لیکن اس وقت تو پارٹی کو ناکامی ہوئی ہے ۔ اب دیکھنا ہے کہ جلسہ کا صرف نام بدلا جاتا ہے یا پھر وقت ، تاریخ اور مقام ہی بدل دیا جائے گا۔