Saturday, May 18, 2024
Homeتلنگانہناگرجنا ساگر کی سمت سیاح امڈ پڑے،10 کلومیٹرس تک ٹرافک جام

ناگرجنا ساگر کی سمت سیاح امڈ پڑے،10 کلومیٹرس تک ٹرافک جام

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ ان دنوں ناگرجنا ساگر عوامی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے کیونکہ 10 برس بعد پہلی مرتبہ ناگرجناساگر کے تمام 26 دروازوں کو کھولتے ہوئے پانی کی نکاسی کی گئی ہے۔ رواں ہفتہ ناگرجنا ساگر کے تمام دروازے کھولنے اور پانی کی نکاسی کی خبر عام ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر نوجوانوں نے نہ صرف اس خبر کی کافی تشہیر کی بلکہ گذشتہ روز جب ہندوستان بھر میں یوم آزادی کا جشن اور تعطیل منائی جارہی تھی تو واٹس ایپ اسٹیٹس پر ہزاروں کی تعداد میں ناگرجنا ساگر کی تفصیلات موجود تھیں۔

تعطیل ہونے کی وجہ سے حیدرآباد اور اس کے اطراف و اکناف کے علاقوں سے کثیر تعداد میں عوام ناگرجنا ساگر کا رخ کیا جس کی وجہ سے ناگرجنا ساگر کے راستے میں ٹریفک جام دیکھی گئی۔ ہزاروں کی تعداد میں سیاحوں نے اس مقام کا رخ کیا جس کی وجہ سے آندھراپردیش اور تلنگانہ کے مختلف علاقوں سے 8000 گاڑیاں ساگر روڈ پر دیکھی گئیں۔ محکمہ آبپاشی اور این ایس پی کے عہدیداروں نے امید ظاہر کی ہیکہ آنے والے دنوں اور خاص کر اتوار کو اس راستہ پر مزید گاڑیوں کی آمدورفت ہوگی جس سے ٹریفک جام کا مسئلہ برقرار رہے گا۔

یاد رہے دو دن قبل ناگرجنا ساگر کے تمام دروازوں کو کھولتے ہوئے 9.46 لاکھ کیوسکس پانی کی نکاسی کی گئی ہے جبکہ مزید پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے۔ ناگرجنا ساگر میں خطرہ کا نشان 590 فیٹ ہے جس میں فی الحال پانی کی بلندی 585 فیٹ ہے۔ ناگرجنا ساگر میں زیادہ مقدار میں پانی کی ایک اہم وجہ پولی چنتلا پراجکٹ میں آیا سیلاب ہے۔ جمعرات کو چونکہ یوم آزادی کی تعطیل تھی جس کی وجہ سے حیدرآباد اور اس کے اطراف کے اضلاع سے ناگرجنا ساگر کا رخ کرنے والے سیاحوں کی تعداد ہزاروں میں تھی اب امید ہیکہ اتوارکو بھی ساگر روڈ پر ٹریفک جام کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔ سیاحوں کی کثیر تعداد نے ناگرجناساگر کا رخ کرنے کی وجہ سے پولیس اور متعلقہ عہدیداروں کو ضروری انتظامات کرنے میں کافی دقت پیش آرہی ہے تو دوسری جانب 10 کیلو میٹر کی دوری تک بھی ٹریفک جام دکھائی دے رہا ہے۔