Saturday, May 18, 2024
Homesliderناگر جناساگر انتخابات میں ٹی آرایس کو واضح کامیابی کا امکان

ناگر جناساگر انتخابات میں ٹی آرایس کو واضح کامیابی کا امکان

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا جلسہ عام ناگر جنا ساگر اسمبلی حلقہ کے  ضمنی انتخاب کے لئے 17 اپریل کو ہونے والی رائے دہی کےلئے  اپوزیشن کے تابوت میں آخری کیل  ثابت ہوسکتا ہے۔ ٹی آر ایس  حالیہ کے  ایم ایل سی انتخابات میں اپنی تازہ ترین کامیابی سے  حوصلے کافی بلند ہیں ۔ نئی حوصلہ افزائی اور اعتماد کے ساتھ ساگر انتخابی میدان میں اتری  پارٹی کے حوصلے ایک نئے عروج کو پہنچے ہیں ۔ وزراء تلسانا سرینواس یادو ، جی جگدیش ریڈی اور محمد محمود علی سمیت دیگر افراد کی سربراہی میں حکمراں پارٹی مہم گرمی کی تیز دھوپ کے باوجود متحرک رہی ہے۔ زیادہ تر سیاسی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ یہ لڑائی تیزی سے یک طرفہ معاملہ ہوچکی ہے اور ٹی آر ایس کے حق میں بھاری لہر ہے ۔ علاوہ ازیں  اس کو پرانی جماعتوں کے مابین لڑائی قرار دیا جارہا ہے کانگریس کے کے جانا ریڈی کے مقابلے میں یہ نئی کامیابی قرار دیا جارہا  ہےاور حکمراں پارٹی کے نومولہ بھاگات کمار  کی کامیابی کی پیش قیاسی ابھی سے کی جارہی ہے ۔ ابتدائی دنوں میں بی جے پی  جس سے ٹی آر ایس کو سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑا تھا ، ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی عملی طور پر جنگ ترک کردچکی ہے ۔

ٹی آر ایس کی کامیابی کے امکانات محض کچھ سیاسی حکمت عملی کا نتیجہ نہیں ہے  بلکہ حکمران جماعت کے ذریعہ کئے گئے ٹھوس ترقیاتی کام پر مبنی ہے۔ پہلے نلگنڈہ ضلع جو ریاست کی تشکیل سے پہلے تھا اب  صرف سات سالوں میں  ضلع نے مختلف آبپاشی منصوبوں کی بدولت سرسبز وشاداب ہوچکاہے ۔مشن بھاگیرتھا  کے نتیجے میں ہر گھر کو پینے کا صاف پانی میسر ہے ۔ ضلع نے دوسرے محاذوں پر بھی ریاستی حکومت کے فعال اقدامات کے ساتھ نمایاں پیشرفت کی ہے جس میں میڈیکل کالج ، جونیئر کالجوں کا قیام اور لیموں اور میٹھے چونے کے لئے خصوصی مارکیٹیں شامل ہیں ، دو بڑی باغبانی کی فصلیں جن کے لئے نلگنڈہ جانا جاتا ہے۔ نلگنڈہ آئی ٹی کی توسیع میں دوسرے ٹائر II شہروں میں بھی شامل ہونے والا ہے ، ریاستی حکومت جلد ہی آئی ٹی ٹاور قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ان تمام ترقیاتی کاموں نے ساگر انتخابات میں ٹی آر ایس کوکامیابی کےلئے واضح سبقت دلوادی ہے ۔