Sunday, May 19, 2024
Homesliderنیا بھر میں 9 اکتوبر کو جسمانی اور ورچوئل ہائبرڈ فارمیٹ میں...

نیا بھر میں 9 اکتوبر کو جسمانی اور ورچوئل ہائبرڈ فارمیٹ میں گلوبل گریس کینسر رن کا انعقاد کیا جائے گا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ گنیزورلڈریکارڈزکے فاتح،گلوبل گریس کینسر رن کی میزبانی گریس کینسر فاؤنڈیشن نے کی ہے  جو کینسر کے مریضوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے کام کرنے والی ایک خیراتی تنظیم ہے۔ 9 اکتوبر 2022 کو دنیا بھر میں جسمانی اور ورچوئل رن کے ہائبرڈ فارمیٹس میں منعقد کیا جائے گا۔ مہمان خصوصی امالہ اکینینی جو کہ مشہور اداکارہ اور اینیمل ویلفیئر ایکٹیوسٹ ہیں  ، انہوں نے  گلوبل گریس کینسر رن 2022 کا پوسٹر آج ہوٹل داسپلہ، جوبلی ہلز میں جاری کیا۔ مہمان خصوصی شری اجے مشرا، آئی اے ایس (ریٹائرڈ)، سابق اسپیشل چیف سکریٹری، حکومت تلنگانہ اور ڈاکٹر چنابابو سنکاولی، بانی اور سی ای او،گریس کینسر فاؤنڈیشن؛ مسٹر سجتا راؤ، آئی پی ایس (ریٹائرڈ)، ڈاکٹر پرمیلا رانی، بانی ٹرسٹی، گریس کینسر فاؤنڈیشن اور مسٹر نرنجن راج، گلوبل گریس کینسر رن 2022 کے ریس ڈائریکٹر؛ اس موقع پر تقریب میں شرکت کی۔

اس سال کی سالانہ دوڑ کا تھیم مسائل تحفہ دینے کے لیے ایکسٹرا میل چلائیں ہے، جس سے دنیا بھر کے رنرز کو اس دوڑ میں حصہ لینے کے لیے حوصلہ افزائی کرنا اور کینسر سے متعلق آگاہی، روک تھام اور جلد تشخیص کے اہم مقصد میں اپنی طاقت کا حصہ خوفناک بیماری کے خلاف جنگ میں ادار کرنا ہے ۔یہ دوڑ جسمانی اور ورچوئل دونوں کے ہائبرڈ فارمیٹ میں 5 کے ، 10 کے اور 21.1کے ہاف میراتھن کے تین مختلف فاصلاتی زمروں میں منعقد کی جائے گی۔ فزیکل رن حیدرآباد، بنگلور، وجئے واڑہ، ویزاگ، گنٹور، نظام آباد، داونگیرے اور عالمی سطح پر 130 ممالک کے شہروں میں منعقد کیا جائے گا۔ ورچوئل رن فارمیٹ کے خواہشمند افراد دنیا کے کسی بھی حصے سے ریس میں شامل ہوسکتے ہیں۔ رنرز سے صبح 5.00 سے 9.00 بجے کے درمیان دوڑنا متوقع ہے۔عالمی سطح پر ان کے متعلقہ ٹائم زونز میں دلچسپی رکھنے والے رن کی تفصیلات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں اور  https://gracecancerrun2022.iq301.com/ پر رجسٹر کر سکتے ہیں۔

گریس کینسر فاؤنڈیشن کم خدمت اور کم مراعات یافتہ طبقوں میں کینسر کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کر کے یومن سروس پیش کررہی ہے۔ یہ ان کے لیے اسکریننگ کیمپوں کی سہولت فراہم کرتا ہے اور انھیں بروقت علاج کے لیے مشورہ دیتا ہے۔ امالہ اکینینی کہتی ہیں کہ یہ درحقیقت بہتر اور صحت مند آنے والے کل کی طرف ایک قدم ہے اور انسانیت کی کتاب میں ایک باب چھوڑا جانا ہے۔ یہ سچ ہے کہ میرے سسر اکینینی ناگیشور راؤ گارو کو آخری مراحل میں کینسر تھا، لیکن انہوں نے آخر تک کام کیا، کینسر میں مبتلا رہتے ہوئے انہوں نے منم سنیما میں کام کیا۔ ہسپتال کے بستر پر لیٹے آخری مراحل میں انہوں نے فلم منا کے لیے ڈبنگ کی۔

انہوں نے سب پر واضح کیا کہ آپ کو اداس نظر آنے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ میں نے دنیا بھر کے تلگو لوگوں کی آشیرواد سے ایسی شاندار زندگی گزاری۔ جی ہاں، جب کینسر کا لفظ ایک خاندان کے طور پر ہمارے سامنے آیا تو اس نے بہت خوف اور پریشانی لے کر آیا ہم جانتے تھے کہ درد اور تکلیف ہوگی اور دنیا بھر میں بہت سے لوگوں کے لیے کینسر ایک بہت ہی خوفناک لفظ ہے اور جب یہ جذبہ آتا ہے  ، مہربان لوگ، خاندان کے مہربان ڈاکٹر خاندان کو اس سے نمٹنے کے بارے میں تعلیم دینے کے لیے آگے بڑھتے ہیں۔  اس موقع پر  ڈاکٹر چننابابو اور ڈاکٹر پرمیلا اپنی پوری گریس کینسر فاؤنڈیشن ٹیم کے ساتھ دنیا کے سامنے مہم کو  لانے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔

کینسر کی اسکریننگ اور اس کا پتہ لگانے کے ضمن میں ایک پچھلی نشست لے لی تھی اور کینسر کے زیادہ تر پائے جانے والے افراد نے عالمی وبائی بیماری کی وجہ سے پچھلے دو سالوں کے دوران علاج ملتوی کردیا تھا جس نے ہماری زندگیوں میں تباہی مچا دی تھی۔ تاہم اس دیر سے پتہ لگانے اور علاج نا کرنے سے  صرف کینسر کے بوجھ کو بڑھایا اور کئی مریضوں نے خود کو آخری مرحلے میں پیش کیا۔ لہٰذا، جلد اسکریننگ اور پتہ لگانے کے لیے بیداری پیدا کرنے کی کوشش وقت کی ضرورت ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم بیداری اور اپنی صحت کی بحالی پر اپنی کوششوں کو دوبارہ مرکوز کریں۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ زیادہ تر کینسر جلد تشخیص کے ساتھ قابل علاج ہیں۔ ڈاکٹر چننابابو سنکاولی نے کہا ہے کہ گلوبل گریس کینسر رن دنیا کو کینسر کے چھپے ہوئے خطرے سے بیدار کرنے اور جلد پتہ لگانے کے لیے کام کرنے کا ایک اقدام ہے۔

شری اجے مشرا نے کہا فی الحال دستیاب وسائل اور وقت کے ساتھ گریس کینسر فاؤنڈیشن کے ذریعہ ہر سال دیہی علاقوں میں چند ہزار افراد کی اسکریننگ کی جارہی ہے اور جیسا کہ ڈاکٹر چننابابو نے کہا کہ اسکریننگ کے عمل کو ممکنہ طور پر دونوں ریاستوں میں دس لاکھ تک بڑھانے کے منصوبے ہیں۔  یہ ایک انتہائی ضروری ضرورت ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے اعدادوشمار کے مطابق آنے والے سالوں میں ہر 10 میں سے ایک ہندوستانی میں کسی نہ کسی قسم کے کینسر کا پتہ چل سکتا ہے اور یہ ایک بہت بڑی تعداد ہے جس کا احاطہ کیا جانا ہے اور تمام سہولیات، طبی اور رسائی ہمارے اختیار میں ہے، ہم ابھی تک اس سے لیس نہیں ہیں کہ اس قسم کے مسئلے سے نمٹیں۔ مختلف قسم کے کینسر کی وجہ سے ہونے والی اموات بھی دنیا میں دل کی بیماریوں کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ کیا ضروری ہے، لیکن کئی بار ہم اس پر عمل نہیں کرتے۔ بیہودہ طرز زندگی، کھانے پینے کی غیر ذمہ دارانہ عادات کینسر کے واقعات میں اہم کردار ادا کرنے والی دو وجوہات ہیں، اگر ہم ان دونوں پر توجہ دیں، شعوری طور پر سرگرمی کو فروغ دیں اور اس بات کا خیال رکھیں کہ ہم کیا اور کتنا کھاتے ہیں، اس سے کافی حد تک کینسر سے بچاؤ میں مدد مل سکتی ہے۔ لیکن ہم میں سے بہت سے لوگ مختلف وجوہات کی بناء پر اس پر عمل کرنے سے قاصر ہیں، اس تناظر میں کینسر کی دوڑ کا اہتمام ایک ضرورت ہے۔

مسٹر نرنجن راج نے کہا گریس کینسر فاؤنڈیشن کے سفر اور 2008 سے فاؤنڈیشن کی جانب سے منعقد کی جانے والی دوڑ نے کینسر اور فعال طرز زندگی کے بارے میں بیداری پھیلانے میں اہم اثر ڈالا اور اس کے نتیجے میں لوگوں کو کینسر سے بچنے اور اس سے بچانے میں مدد ملی۔ اس سفر کے دوران ہمیں تنظیموں اور شرکاء کا بھرپور تعاون حاصل رہا۔ جب کہ ہم ایک فاؤنڈیشن کے طور پر صحت کے مختلف اقدامات پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں، میں گلوبل گریس کینسر رن کے 5ویں ایڈیشن کی تفصیلات کا اشتراک کرنے کے لیے پرجوش ہوں۔