Thursday, May 9, 2024
Homeبین الاقوامینیوزی لینڈ مسجد حملہ کا مشتبہ ملزم زیر حراست ، جیسینڈا آرڈرن...

نیوزی لینڈ مسجد حملہ کا مشتبہ ملزم زیر حراست ، جیسینڈا آرڈرن نے مسلمانوں سے کیا اظہار ہمدردی

- Advertisement -
- Advertisement -

نیوزی لینڈ: نیوزی لینڈ کی ایک عدالت نے کرائسٹ چرچ میں دو مساجد میں دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینے کے معاملے میں آسٹریلیا ئی شہری برینٹن ہیریسن ٹارنٹ کو ہفتہ کی صبح قتل کا الزام طئے کیا اور اسے 5اپریل تک حراست میں بھیج دیا ۔
جنوبی نیوزی لینڈ کے ڈونیڈن میں رہنے والے 28سالہ ٹارنٹ کی ہفتہ کے روز صبح عدالت میں پیشی ہوئی۔ پولس کے مطابق مسجد قتل عام کیس میں ٹارنٹ کے خلاف مزید الزامات طئے کئے جائیں گے۔اطلاع کے مطابق پانچ اپریل کو پھر سے اُسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔جج کیلر نے کہا کہ ابھی صرف قتل کا الزام طئے کیا گیا ہے۔
ٹارنٹ ،جو کے آسٹریلیا کے شہر گریفٹن میں پلا بڑھا تھا ،کرئسٹ چرچ سے لگ بھگ 630کلو میٹر دوری پر واقع ڈونیڈن میں رہ رہا تھا ۔
نیوزی لینڈ پولس کی جانب سے سکیوریٹی کے سخت انتطامات کئے گئے تھے اورکرئسٹ چرچ عدالت میں عوام کے داخلہ کو روک دیا گیا تھا ۔
عدالت میں پیشی سے قبل نیوزی لینڈ پولس کمشنر مائک بش نے کہا کہ ٹارنٹ پر قتل کا ایک الزام طئے کیا گیا ہے ۔مزید الزامات طئے کئے جائیں گے۔ پولس کمشنر مائک بش نے کہا کہ ہم ، نیوزی لینڈ کے سبھی باشندوں کو یہ یقین دلانا چاہتے ہیں کہ اس حملہ کا جواب دینے کے لئے ہم پوری طاقت لگا رہے ہیں۔
ملزم ٹارنٹ جمعہ کو النور مسجد اور لین ووڈ اوینیو مسجد میں گولی باری کے سلسلہ میں گرفتار کئے گئے تین لوگوں میں سے ایک ہے۔
ہفتہ کو نیوزی لینڈ کی وزیر آعظم جیسینڈا آرڈرن نے کرئسٹ چرچ کے کینٹر بری رفیو جی سنٹر میں خطاب کرتے ہوئے ملک کے مسلمانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ۔40 منٹ کے اپنے خطاب میں اس حادثہ میں جان گنوانے والو ں اور ان کے رشتہ دراوں سے متعلق بات کی ۔اور رشتہ کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ جنہوں نے اپنے عزیزوں کو کھویا ہے،اور ان ہی پر وہ منحصر تھے، ان کے لئے مالی مدد کی جائے گی۔