Thursday, May 9, 2024
Homeبین الاقوامینیوزی لینڈ کی وزیر اعظم ارڈرن کو امن کا نوبل انعام دینے...

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم ارڈرن کو امن کا نوبل انعام دینے کا مطالبہ

- Advertisement -
- Advertisement -

کرائسٹ چرچ ۔نیوزی لینڈ میں مساجد پر دہشت گرد حملوں کے بعد مسلمانوں سے ہمدردی کے بعد اب سوشل میڈیا پر ہزاروں افراد نےوزیر اعظم  جیسنڈا ارڈرن کو امن نوبل انعام دینے کا مطالبہ کیا جارہا  ہے حالانکہ دہشت گردوں اور عسکریت پسند گروپس کی جانب سے انہیں جان سے ماردینے کی دھمکیوں کی خبریں بھی سامنے آرہی ہیں۔

15مارچ کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں 50 نمازیوں کی شہادت کے واقعہ کے بعد ارڈرن نے مسلمانوں کے ساتھ جس ہمدردی اور دلجوئی کا طرز عمل اپنایا اور انتہا پسندانہ نظریات کو مسترد کیا اس نے ان کی شہرت کو چار چاند لگا دیے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر انہیں نوبل انعام دینے کے حق میں ایک مہم جاری ہے۔

37 سالہ ارڈرن نہ صرف نیوزی لینڈ بلکہ دنیا کی کم عمر وزیراعظم ہیں ۔کرائسٹ چرچ دہشت گرد حملوں کے بعد انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جرات مندانہ موقف اختیار کیا اور مسلم طبقے کے دکھ میں ان کے ساتھ کھڑی ہوئیں۔ سوشل میڈیا پر ایک درخواست میں نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو نوبل امن انعام دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس درخواست پر ہزاروں افراد نے دستخط کئے ہیں۔

نیوزی لینڈ ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم جیسنڈا ارڈرن کو امن کے نابل انعام کے لیے نامزد کرنے سے متعلق 2 قرار داد پر دستخطی مہم شروع کی گئی۔ان قراردادوں میں ایک چینج ڈاٹ او آر جی کی جانب سے مہم کے ابتدائی 4  دنوں میں 3 ہزار سے زائد دستخط ہوگئے، جبکہ فرانسیسی ویب سائٹ آواز ڈاٹ او آر جی کی جانب سے دوسری درخواست  پر ابتدائی دنوں میں ہی ایک ہزار سے زائد دستخط ہوچکے ہیں۔