Sunday, May 19, 2024
Homeاسپورٹسورلڈکپ میں ہند۔پاک مقابلے کی 25 ہزار ٹکٹوں کےلئے 4 لاکھ سے...

ورلڈکپ میں ہند۔پاک مقابلے کی 25 ہزار ٹکٹوں کےلئے 4 لاکھ سے زیادہ درخواستیں

- Advertisement -
- Advertisement -

لندن ۔ 19 مارچ – ورلڈ کپ 2019 کے لئے ٹکٹوں کی فروخت 21 مارچ کو شروع ہونے والی ہے لیکن آغاز سے قبل ہی ہند-پاک مقابلے کی ٹکٹوں کی مانگ آسمان سے باتیں کررہی ہے- اس مرتبہ کرکٹ کا یہ ایونٹ انگلینڈ میں کھیلا جائے گا۔ انگلینڈ میں اسٹیڈیم چھوٹے ہیں اس لئے ٹکٹوں کو لے کر مارا ماری ہونے والی ہے۔ خاص کر ہند۔ پاک میچ کے لئے تو ٹکٹوں کی زبردست مانگ ہے۔

ہند۔ پاک کے درمیان 16 جون کو مقابلہ مانچیسٹر کے میدان پر کھیلا جانا ہے۔ یہاں اسٹیڈیم میں صرف 25 ہزار لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے لیکن آئی سی سی کے پاس چار لاکھ سے زائد لوگوں نے ٹکٹ کے لئے درخواستیں دی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ فائنل سے بھی زیادہ لوگ اس میچ کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ ورلڈکپ میں فروخت کے لئے 8 لاکھ ٹکٹ رکھے گئے ہیں لیکن اس کے لئے 30 لاکھ سے زیادہ دعویدار ہیں۔ یعنی زیادہ تر مداحوں کو اس مرتبہ مایوسی ہی ہاتھ لگے گی۔ آئی سی سی کے مطابق، ویب سائٹ پر پہلے آؤ پہلے پاؤکی بنیاد پر ٹکٹ دئیے جائیں گے۔ ٹکٹ خریدنے کے مستحق صرف وہ لوگ ہوں گے جنہوں نے ٹکٹ کے لئے پہلے درخواستیں دی ہیں۔ورلڈ کپ میں 10 ٹیمیں میدان میں ہیں اور ہر کسی کو ایک دوسرے کے خلاف میچ کھیلنا ہے۔

ٹیموں کا موجودہ فارم کب کس کو حیران کردے گااس کی کوئی ضمانت نہیں۔ یعنی کوئی بھی ٹیم اس مرتبہ چمپئین بن سکتی ہے۔ دریں اثناءانٹرنیشنل کرکٹ کونسل( آئی سی سی) کے چیف ایگزیکٹیو ڈیورچرڈسن نے ہندوستان اور پاکستان کے ورلڈ کپ میچ کے متعلق کہا کہ ہندوستان اور پاکستان مقابلہ پر کوئی خطرہ نہیں ہے اور یہ پروگرام کے مطابق ہوگا۔ رچرڈسن نے کہا کہ دونوں ہی ٹیمیں آئی سی سی کے ساتھ کھیلنے پر پابند عہد ہیں اور ان دونوں کے درمیان 16 جون کو مانچیسٹر میں ہونے والا مقابلہ طے شدہ وقت پر ہوگا۔

پلوامہ میں 14 فروری کو ہوئے دہشت گرد حملہ میں ہندوستان کے 40 سی آر پی ایف جوان شہید ہوئے تھے جس کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ کسی بھی سطح پر کرکٹ رشتہ نہیں رکھنے کی بات کہی تھی اور تبھی سے اس مقابلہ پر خطرہ منڈلا رہا تھا۔ پلوامہ حملے کے بعد آئی سی سی کو خط لکھ کر پاکستان کے ساتھ میچ نہیں کھیلنے اور باقی ملکوں کے ذریعہ بھی پاکستان کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ اس پر رچرڈسن نے کہا سبھی شراکت دار ٹیموں نے ایک سمجھوتہ پر دستخط کئے ہیں اور اس وجہ سے ورلڈکپ کے ہر میچ میں انہیں کھیلنا ہو گا۔ اگرکوئی ٹیم میچ کھیلنے سے منع کرتی ہے تو پھر اس میچ کا پورے نشانات دوسری ٹیم کو دئے جائیں گے ۔