Friday, May 17, 2024
Homesliderورلڈ کپ اہم تھا یا آئی پی ایل ؟مدن لال کا سوال

ورلڈ کپ اہم تھا یا آئی پی ایل ؟مدن لال کا سوال

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ اتوارکو ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کے ایک اہم مقابلے میں نیوزی لینڈ کے افغانستان کو شکست دینے کے بعد ہندوستانی شائقین کے دل ٹوٹ گئے۔ نیوزی لینڈ کی جیت نے یقینی بنایا کہ ویرات کوہلی کی قیادت والی ٹیم اب کسی بھی اعدادوشمار کے طریقے سے سیمی فائنل میں جگہ نہیں بنا سکے گی۔ 2012 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ہندوستان گروپ مرحلے سے باہر ہوگیا ہے ۔اس ضمن میں سابق عظیم کرکٹر مدن لال نے ٹورنمنٹ کی پسندیدہ ٹیم کی شکست کی متعدد وجوہات پر روشنی ڈالی۔

 پہلی اور واضح بات جو انہوں نے بیان کی وہ یہ تھی، کھلاڑیوں کو یہ فیصلہ کر نے کی ضرورت تھی۔ زیادہ اہم کیا ہے؟ ورلڈ کپ یا انڈین پریمیئر لیگ؟میڈیا سے بات کرتے ہوئے1983 کے ورلڈ کپ کے فاتح نے کہا کہ کھلاڑی پچھلے کچھ مہینوں میں بہت زیادہ کرکٹ کی وجہ سے تھکے ہوئے نظر آئے۔بائیو ببل تھکاوٹ نے دراصل یہاں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ کوئی بہانہ نہیں ہے! ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے میچ کو یاد کریں۔

 جب نیوزی لینڈ کے بیٹرگیند کو مار رہے تھے تو وہ میدان سے باہر جا رہی تھی لیکن جب ہمارے کھلاڑی مار رہے تھے تو کیا حشر تھا۔ فیلڈرز کے ہاتھ میں جارہی ہے، تو وہ تھک چکے تھے، اس میں کوئی شک نہیں۔”وہ آئی پی ایل میں کھیلنے کے بعد براہ راست ورلڈ کپ میں آئے۔ اس سے پہلے وہ انگلینڈ میںٹیسٹ سیریز کے لیے تھے ۔ انہیں ورلڈ کپ سے پہلے آرام کرنا چاہئے تھا۔ میرے خیال میں کھلاڑیوں کو یہ فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ ورلڈ کپ یا آئی پی ایل جیسے بڑے ٹورنمنٹس میں کھیلنا ان کے لیے کیا زیادہ اہم ہے؟ یہ صرف کوئی سیریز نہیں، یہ ورلڈ کپ ہے۔

اس کے علاوہ ہم سب جانتے ہیں کہ یہ ٹی 20 فارمیٹ کتنا مختلف ہے۔ اس میں بہت زیادہ ایکشن شامل ہے۔ دیکھو جس طرح سے پاکستان کررہا ہے، انگلینڈ کھیل رہا ہے۔مدن لال نے مزید کہا کہ آل راونڈر ہاردک پانڈیا کی فٹنس پر ابہام بھی اس کی ایک وجہ ہے۔ وہ فٹ تھا یا ان فٹ؟ وہ بولنگ کرے گا یا نہیں؟ اس طرح کی الجھنیں پریشان کن تھیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے دوران ٹاپ آرڈرکو تبدیل کرنا غلط اقدام تھا۔جس نے بھی یہ (فیصلہ) لیا، وہ غلط تھا۔ روہت شرما اوپننگ میں مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، آپ انہیں اس مقام سے کیسے ہٹا سکتے ہیں؟ پھر ویرات کوہلی کا مقام (نمبر 3) بھی تبدیل کردیاگیا تھا۔