Monday, April 29, 2024
Homeدیگرنقطۂ نظروزارت ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز نے بتائی گڑھوں کی وجہ سے جان...

وزارت ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز نے بتائی گڑھوں کی وجہ سے جان گنوانے والوں کی تعداد

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: وزارت ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز نے پیر کو کہا کہ 2018میں ہندوستان بھر کے گڑھوں کی وجہ سے سڑ کوں پر اپنی زندگی گنوانے والے 2015سمیت متعدد اقعات میں کل 22,656 پیدل چلنے والوں کی موت ہو گئی۔راجیہ سبھا میں ہندوستان بھرمیں پیدل چلنے والوں کی اموات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں،وزارت نے بتایا کہ،2018 میں مجموعی بور پر 22,656 افراد ہلاک ہوئے تھے،جبکہ 2017 میں پیدل چلنے والوں کی موت کا اعداد و شمار 20457 تھا۔

2016 میں مجموعی طور پر 15,746 پیدل چلنے والوں نے اپنی جانیں گنوائیں اور 2015 میں،ہلاک ہونے والوں کی تعداد 13,894تھی۔اعداد و شمار واضح طور پر واضح کرتے ہیں کہ مر کزی اور اور ریاستی حکومتوں کے بیداری پروگراموں کے با وجود ملک بھر میں پیدل چلنے والوں کی اموات میں اضافہ ہوا ہے۔

پیدل چلنے والوں کے لئے 2018 میں ریاست مغربی بنگال میں 2,618 اموات ہوئی تھیں۔2017 میں،تمل ناڈو میں پیدل چلنے والوں کی اموات کے 3,507 واقعات رونما ہوئے۔2016اور2015میں،تامل ناڈو میں بالترتیب 2,966 اور2,618 واقعات کے ساتھ ہلاکتوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد بتا ئی گئی۔

گڑھوں سے سے ہونے والی اموات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزارت ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز نے بتایا کہ 2018 میں،گڑھے والی سڑکوں پر مجموعی طور پر 4,869 حادثات ہوئے تھے اور ان سڑکوں پر 2015 افراد ہلاک ہوئے تھے۔وزارت نے کہا کہ آگاہی پروگرام کی وجہ سے یہ تعداد 2017 کے مقابلے میں کم و بیش ایک تہائی پر آگئی،جس کے دوران گڑھوں والی سڑکوں پر کل 9,423

حادثات ہوئے تھے ا ور3,597  افراد ہلاک ہوئے تھے۔

2016 میں سڑ کوں پر 6,424 حادثات ہوئے تھے اور 2,324 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔2015 میں 10,876

حادثات گڑھوں کی وجہ سے ہوئے اور 3,416 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔2014 میں گڑھوں کے باعث 11,106 حادثات ہوئے اور 3,039 افراد اپنی جان گنوائے۔وزارت نے بتایا کہ 2018 میں اتر پردیش میں گڑھوں کی وجہ سے زیادہ  1043 اموات ہوئیں،اس کے بعد ہریانہ میں 222اوراس کے بعد مہاراشٹرا میں 166اموات ہوئیں۔