Friday, May 17, 2024
Homesliderوکاس دوبے کے مشکوک انکاؤنٹر قتل کے پیچھے کے حقائق کو سامنے...

وکاس دوبے کے مشکوک انکاؤنٹر قتل کے پیچھے کے حقائق کو سامنے لایا جائے۔ ایس ڈی پی آئی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(ایس ڈی پی آئی) کے قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع نے اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں اترپردیش کے ہسٹری شیٹر وکاس دوبے کے غیر قانونی قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور حکام سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں غیر جانبدارانہ عدالتی تحقیقات کے ذریعے مجرم وکاس دوبے کے مشتبہ انکاؤنٹر قتل کے پیچھے کے حقائق کو سامنے لائیں۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع نے مزید کہا ہے کہ اجے بشٹ عرف یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست اترپردیش کو جنگل راج بنادیا ہے۔

آر ایس ایس سادھو کی حکمرانی والی ریاست میں انسانی حقوق، قانونی کی حکمرانی، عدالتی نظام، مقدمے کی سماعت، انصاف وغیرہ کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ گینگسٹر وکاس دوبے ایک ہفتہ قبل 8پولیس افسران کو فائرنگ میں ہلاک کرنے کے بعد مفرور تھا۔ اس نے اجین میں پولیس کو خود سپردگی کی تھی۔ اس واقعے کا پولیس ورشن یہ ہے کہ وکاس دوبے کو جس گاڑی میں اجین سے کانپور لایا جارہا تھا وہ راستے میں پلٹ گئی۔ دوبے نے ایک زخمی پولیس اہلکار سے پستول چھین لیا اور پولیس پر فائرنگ کردی،

پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسے ہلاک کردیا۔ یہاں حیرت کی بات یہ ہے کہ جس مجرم نے پہلے ہی ہتھیار ڈال دیئے تھے وہ پولیس کی گرفت سے فرار ہونے کی کوشش کیوں کرے گا؟۔ اس حیرت انگیز فرضی کہانی سے متعلق ریٹائرڈ آئی پی ایس افسران نے بھی سوا ل اٹھایا ہے۔ پولیس قافلے کے پیچھے آنے والے میڈیا ٹیموں کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اس ‘انکاؤنٹر’کا پلان کیا گیا تھا۔ میڈیا ٹیم نے اطلاع دی ہے کہ انکاؤنٹر سے ٹھیک پہلے،

قافلے کے قریب گاڑیوں کی آمد ورفت محدود تھی۔ پولیس نے بیری کیڈ لگاکر اچانک گاڑیوں کو روک دیا۔چینل کے رپورٹروں کی گاڑیوں کو چیکنگ کے بعد آگے بڑھنے دیا گیا، لیکن اس وقت تک قافلے کی ایک گاڑی الٹ گئی تھی اور انکاؤنٹر ہوچکا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے مختلف مدبھیڑ میں گینگسٹرکے پانچ ساتھیوں کو بھی ہلاک کردیا تھا۔ اگرچہ بہت سے جرائم میں ملوث ہونے کے باوجود کہا جاتا ہے کہ وکاس دوبے کو گزشتہ دو دہائیوں سے سیاسی پارٹیوں کی حمایت حاصل تھی۔اس کا خاتمہ کرکے وہ تمام لوگ جو اس کے گٹھ جوڑ میں رہے تھے وہ اب بچ گئے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع نے مطالبہ کیا کہ جمہوریت اور سیکولرازم پر پختہ یقین رکھنے والوں کو ریاست میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کیلئے آگے بڑھنا ہوگا۔ حکام کو چاہئے کہ وہ سپریم کورٹ یاہائی کورٹ کے جج کے ذریعے عدالتی تحقیقات کا حکم دیں اور حکمران بی جے پی سمیت متعدد سیاسی جماعتوں کے ساتھ ناجائز گٹھ جوڑ کرنے والے بدنام زمانہ مجرم کے ماروائے عدالت قتل کے پیچھے کے پراسرار حقائق سے پردہ اٹھائیں۔