Thursday, May 9, 2024
Homesliderٹریکٹر ریلی تشدد 22 ایف آئی آردرج

ٹریکٹر ریلی تشدد 22 ایف آئی آردرج

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ دہلی پولیس نے ٹریکٹر ریلی کے دوران رونما ہوئے تشدد کے معاملے میں مختلف پولیس اسٹیشنوں میں 22 ایف آئی آردرج کرتے ہوئے 100 سے زائد افراد کو حراست میں لیا ہے ۔ پولیس نے پولیس عہدیداروں پرحملہ کرنے، فساد برپا کرنے ، سرکاری کام میں رکاوٹ پیدا کرنے اور سرکاری جائداد کو نقصان پہنچانے سمیت مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آردرج کیا گیا ہے ۔

ا س ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ یوم جمہوریہ کو دہلی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی کسانوں کی جانب سے کئے گئے تشدد میں86 پولیس والے زخمی ہوئے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کسانوں اور پولیس کے مابین تصادم کے بعد ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا اوردہلی میں اضافی نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم دیا ۔مذکورہ اجلاس میں دہلی میں نیم فوجی دستوں کی اضافی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

یادر ہے کہ یومیہ جمہوریہ کے موقع پر گذشتہ روز مرکزی حکومت کےمتنازعہ تین زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج کسان ٹریکٹر ریلی پولیس سے تصادم کے بعد ایک ناخوش گوار واقعہ میں تبدیل ہوگئی تھی  جس میں ایک شخص کی موت بھی ہوگئی ہے ۔ دہلی میں حالات خراب ہونے کی وجہ  سے کئی مقامات پرا نٹرنیٹ خدمات بھی معطل کردی گئی تھیں۔کسانوں اور پولیس کے درمیان زبردست تصادم ہوا جس میں پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے بعد حالات اور بھی خراب ہوگئے ۔ جھڑپ کے دوران اتراکھنڈ سے تعلق رکھنے والے ایک کسان کی موت ہو گئی ہے۔ اسی افرا تفری کے ماحول میں  کسانوں نے لال قلعہ پہنچ کر تاریخی عمارت پر  اپنی تنظیم کا جھنڈا لہرا دیا۔

کسانوں کی ریلی پرتشدد واقعہ میں اس وقت تبدیل ہوگئی تھی  جب دہلی پولیس کی جانب سے ریلی کےلئے  طے کردہ   راستہ کی بجائے  کسان مظاہرین کی بڑی تعداد دوسرے راستہ سے دہلی میں داخل ہوئی اور لال قلعہ تک پہنچنے میں کامیاب ہو ئے تھے ۔سینکڑوں کسانوں نے اپنے ہاتھوں میں اپنی تنظیم کے جھنڈے تھامے ہوئے تھے۔ ان میں سے ایک کسان نے آگے بڑھتے ہوئے لال قلعہ پر لگے کھمبے پر اپنا جھنڈا لہرا دیا تھا۔