Saturday, May 18, 2024
Homesliderٹی آر ایس کی سوشل میڈیا مہم میں تیزی

ٹی آر ایس کی سوشل میڈیا مہم میں تیزی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ برسر اقتدار گلابی پارٹی کے سوشل میڈیا صارفین نے جی ایچ ایم سی انتخابات  کی اپنی آن لائن مہم کو تیز تر کردیا ہے  اورچیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ اور ٹی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ کی تصاویر کے ساتھ مختلف ای پلیٹ فارمز پر اپنی مہم  اور ترقیاتی  کاموں  کی تشہر کا آغاز کردیا  ہے۔ ووٹ فار کار( کار کو ووٹ دیں )  ، ووٹ فار ڈویلپمنٹ (ترقی کےلئے  ووٹ دیں )  وہ نعرہ ہیں جو ٹی آر ایس کارکنان سوشل میڈیا پر استعمال کررہے ہیں۔ یہ محسوس کرنے کے بعد کہ یہ بی جے پی کی سوشل میڈیا مہمات تھی جس نے دوباک اسمبلی سیٹ حاصل کرنے میں اس کی مدد کی تھی ، ٹی آر ایس نے بھی مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھرپور مہم شروع کردی ہے۔

 معلوم ہوا ہے کہ پارٹی کے سرکاری سوشل میڈیا انچارج اور کارکن گذشتہ چھ سال میں ٹی آر ایس حکومت کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے پر توجہ دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹی آر ایس نے بی جے پی پر بھی سخت تنقید  کی ہے۔ ٹی آر ایس نے ایک ٹویٹ میں حیدرآبادیوں سے درخواست کی کہ مرکزی فنڈز کے حوالے سے بی جے پی جھوٹ پھیلارہی ہے۔ مرکزی فنڈز کے اجراء پر اس کے الفاظ پر یقین نہ کریں۔علاوہ ازیں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ سیلاب کے متاثرہ خاندانوں کی بازیابی کےلئے جو 10 ہزار تقسیم کئے جارہے تھے اس روکنے میں بھی بی جے پی کا ہاتھ ہے۔

یاد رہے کہ حیدرآباد میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں کے بعد ریاستی حکومت نے متاثرہ خاندانوں کی مدد کےلئے 10 ہزار روپئے کی مدد شروع کی تھی  اور اس کے ابتدائی مرحلے میں عوام کو گھر گھر پہنچ کرپیسے دئے جارہے تھے جس کے بعد گزشتہ چند دنوں سے می سیوا میں درخواستیں داخل کرنے کی ہدایت دی گئ تھی جس پر می سیوا مراکز پر ہزاروں افراد کی قطاریں دیکھیں جارہی تھی لیکن جی ایچ ایم سی انتخابات کے اعلان اور انتخابی ضابطہ اخلاق کے نافذ ہونے کےبعد اس سرکاری مدد کو روک دیا ہے گیا ہے ۔