Friday, May 17, 2024
Homesliderپارلیمنٹ میں خواتین کے 33 فیصد تحفظات کا مطالبہ

پارلیمنٹ میں خواتین کے 33 فیصد تحفظات کا مطالبہ

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ ساری دنیا میں آج جب کہ یوم خواتین منایا گیا وہیں  راجیہ سبھا میں ارکان پارلیمنٹ نے مختلف شعبوں میں خواتین کی نمایاں شراکت پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں 33 فیصد یا اس سے زیادہ تحفظات فراہم کرنے  کا مطالبہ کیا۔

وقفہ صفر کے دوران خواتین کے عالمی دن کے موقع پر بحث کے دوران کانگریس کی چھایا ورما نے کہا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جہاں خواتین کی پوجا کی جاتی ہے وہیں دیوتاؤں کا مسکن ہوتا ہے لیکن آج خواتین محفوظ نہیں ہے ۔ خواتین نے زمین سے آسمان تک اپنا جوہر دکھا ئے ہیں۔سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے پنچایتی راج اداروں میں خواتین کو تحفظات دیا تھا۔ خواتین کو اب لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بھی تحفظات کا فائدہ دیا جانا چاہئے ۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کی سروج پانڈے نے کہا کہ حالیہ برسوں میں خواتین بااختیارہو چکی ہیں اور ان کے بارے میں سیاست نہیں کی جانی چاہئے ۔ وہ اپنے حقوق کی جنگ لڑرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے تک کچھ ریاستوں میں ایک بچہ کو پیدائش سے پہلے یا پیدائش کے بعد ماردیا جاتا تھا جس کی وجہ سے مرد اور خواتین  کے تناسب میں عدم توازن پیدا ہوا۔

نامزد رکن سونل مان سنگھ نے کہا کہ خواتین آبادی کی نصف سے زیادہ ہے لیکن اس کے باوجود وہ اپنے حقوق سے محروم ہیں۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل ہی ایک کارگو جہاز ممبئی سے بیرون ملک روانہ ہوا ہے جس پر تمام ملازمین خواتین ہیں۔ انہوں نے عالمی یوم مرد منانے کا بھی مطالبہ کیا۔

شیوسینا کی پرینکا چترویدی نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ہمرا  ہ  قانون ساز اسمبلیوں میں بھی خواتین کو 50 فیصد تحفظات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 24 سال قبل ان کے لئے 33 فیصد تحفظات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا بحران  کے دوران خواتین پر کام کرنے کا بوجھ بڑھ گیا ہے اور انہیں بہت ساری دیگر پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس پر ایوان میں تبادلہ خیال کیا جانا چاہئے ۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی فوزیہ خان نے کہا کہ خواتین بحران کے وقت آگے آتی ہیں لیکن بعض اوقات تنخواہ میں عدم مساوات پائی جاتی ہے ۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں خواتین کے لئے 33 فیصد تحفظات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف 6 فیصد خواتین ہی قائدانہ کردار میں ہیں۔