Sunday, May 12, 2024
Homesliderپانچواں ٹسٹ، پرعزم ہندوستان کا جارحانہ انگلینڈ سے مقابلہ

پانچواں ٹسٹ، پرعزم ہندوستان کا جارحانہ انگلینڈ سے مقابلہ

- Advertisement -
- Advertisement -

برمنگھم ۔ نئے کپتان اور نئے کوچ کی رہنمائی میں ہندوستان کی کرکٹ ٹیم جمعہ کو انگلینڈ کے خلاف پانچویں اور آخری ٹسٹ میں سیریز جیتنے کے مقصد سے اترے گی جبکہ انگلینڈ کی ٹیم میچ کو جیت کر سیریز ڈرا کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔ گزشتہ سال پانچ میچوں کی سیریز میں چار ٹسٹ کھیلے گئے تھے اور پانچواں ٹسٹ کورونا کی وجہ سے نہیں ہوسکا تھا۔ یہ پانچواں ٹسٹ اب ایک سال بعد کھیلا جا رہا ہے ۔ ہندوستان نے چار میں سے دو ٹسٹ جیت کر سیریز میں2-1 کی برتری حاصل کر لی ہے ۔ سیریز جیتنے کے لیے اسے یہ میچ جیتنا یا ڈراکرنا کافی ہوگا۔ تاہم گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی ہندوستان اور انگلینڈ کو کورونا کا سامنا ہے لیکن اب صورتحال بدل چکی ہے اور اب ٹسٹ کی منسوخی یا ملتوی ہونے جیسی کوئی بات نہیں ہے ۔ حال ہی میں ختم ہونے والی انگلینڈ ۔نیوزی لینڈ سیریز کے دوران بھی دونوں ٹیموں کے کچھ کھلاڑی کورونا سے متاثر ہوئے تھے لیکن سیریز ملتوی کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ اسی طرح یہ ٹسٹ میچ بھی پروگرام کے مطابق ہوگا۔

ہندوستان کے نئے کوچ راہول ڈراویڈ ہیں اور نئے کپتان جسپریت بمراہ ہیں۔ گزشتہ سال ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی تھے جو اس بار صرف بیٹر کے طور پر کھیل رہے ہیں۔ہندوستانی ٹیم کے اب تک کے بہترین بولروں میں سے ایک ایشانت شرما بھی ٹیم کے ساتھ نہیں ہیں۔ ان کی عمر اب33 سال ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اپنا آخری ٹسٹ کھیل چکے ہیں۔ ہندوستان کے پاس پہلے ہی محمد سراج کی شکل میں ان کامتبادل موجود ہے ۔ اس کے علاوہ پرسدھ کرشنا بھی قطاب میں ہیں جن کا ونڈے اوسط17 اور فرسٹ کلاس اوسط 18 ہے ۔

روی چندرن اشون ہندوستان کے بہترین اسپنروں میں سے ایک ہیں لیکن اس سیریز کے ایک بھی میچ میں ان کی غیر موجودگی ہندوستانی ٹیم کی گہرائی کو ظاہرکرتی ہے ۔ روہت اس میچ کے لیے دستیاب نہیں ہیں توکم از کم ہندوستان ان آٹھ کھلاڑیوں کے ساتھ جا سکتا ہے جنہوں نے اس سیریز کا چوتھا میچ بھی کھیلا تھا۔دوسری جانب انگلینڈ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں کافی تبدیلی آئی ہے ۔ ان کے کپتان اور کوچ بدل گئے ہیں اور ان کے کھیلنے کا انداز بھی بدل گیا ہے ۔ صرف چار انگلش کھلاڑی، جنہوں نے گزشتہ سال اوول میں سیریزکا چوتھا ٹسٹ کھیلا تھا، اس میچ کے لیے دستیاب ہوں گے ۔

انگلینڈ کی اسی ٹیم نے تین ماہ قبل154 اوورزکی دو اننگز میں صرف 324 رنز بنائے تھے اور اس دوران اس کی صرف 10 وکٹیں گریں لیکن برینڈن میک کولم اور بین اسٹوکس کے کپتانی کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد ٹیم کا رویہ مکمل طور پر بدل گیا ہے ۔ میک کولم کی پالیسی ہے خوف سے بھاگو نہیں بلکہ خوف کا ہی پیچھا کرو، جس پر ان کے کپتان اور ٹیم نے پوری طرح میدان میں عمل کیا ہے ۔

اس دوران جانی بیئرسٹو اس ٹیم کے ہیرو کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ سال اس سیریز کے آخری ٹسٹ میں وہ صفر پر آ ¶ٹ ہو گئے تھے اور ان کے ٹسٹ کیریئر پر بھی سوالیہ نشان لگ رہا تھا۔ وہ ٹسٹ کرکٹ کے اپنے نویں سال میں تھے لیکن پچھلے تین سالوں میں ان کا ٹسٹ اوسط صرف 23 تھا لیکن بیئرسٹو اب بدل چکے ہیں۔ پچھلی تین اننگز میں انہوں نے 293 گیندوں پر46 چوکوں اور10 چھکوں کی مدد سے 369 رنز بنائے ہیں جس میں دو بڑی سنچریاں اور ناٹ آوٹ 71 رنز شامل ہیں۔

اب وہ بیٹنگ کو محسوس کر رہے ہیں جیسا کہ کمار سنگاکارا کہتے ہیں۔ اب وہ فارمیٹ، بیٹنگ آرڈر یا میچ کے حالات کے مطابق اپنے بیٹنگ کے انداز میں تبدیلی نہیں کررہے ہیں، بس انہیں جیسا کھیلنا چاہئے ، ویسا کھیل رہے ہیں۔ تاہم، ہندوستانی کوچ ڈراویڈکو میک کلم کی حکمت عملی سے چوکس اور تیار رہنا ہوگا۔ میک کولم نے آئی پی ایل کے پہلے میچ میں راہول ڈراویڈکی ٹیم کے خلاف شاندار 158 رنز بنائے تھے ۔