Saturday, May 18, 2024
Homeبین الاقوامیپانچ جون کو عید الفطر،ٹکنالوجی اورعلماءمیں ٹکراؤ کی صورت حال

پانچ جون کو عید الفطر،ٹکنالوجی اورعلماءمیں ٹکراؤ کی صورت حال

- Advertisement -
- Advertisement -

کراچی  ۔ ماہ رمضان المبارک اور عید الفطر کے چاند دیکھنے کی ضمن میں اکثر اختلافات پائے جاتے ہیں اور بسااوقات ایسا بھی ہوا کہ ہندوستان اور پاکستان جیسے بڑے ملک میں دو عیدیں ہوئی ہیں یعنی ٰ ہندوستان ایک ملک اور پاکستان ایک ملک ہونے کے باوجود ان میں دو دنوں میں دو عیدیں منائی گئیں ہیں جس کے بعد ٹکنالوجی کے استعمال پر زوردیا جانے لگا اور اب ٹکنالوجی اور علماء کےدرمیان 5 جون کو عیدالفطر کے ہونے کے ضمن میں ٹکراؤ کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹکنالوجی فواد چودہری نے اعلان کر دیا ہے کہ پاکستان میں اس مرتبہ عید 5 جون کو ہوگی۔ اس اعلان کے بعد سے علماء اور حکومت کے درمیان ٹکراؤ کی صورت حال ہے۔ علماء نے کہا ہے کہ رویت ہلاک کمیٹی کے اجلاس کے بغیر چاند کی تاریخ کا اعلان اس طرح کیسے کیا جا سکتا ہے جبکہ حکومت پاکستان نے اس مرتبہ کی ہی عید نہیں بلکہ آئندہ  چار سال کی عیدوں کا بھی ابھی سے اعلان کر دیا ہے۔

دراصل، پاکستان کے وفاقی وزیر سائنس و ٹکنالوجی فواد نے سائنس کی مدد سے پانچ سال کا قمری کلینڈر جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے بعد رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب نے فواد کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ  بنایا ہے اور دونوں کے درمیان میڈیا اور سوشل میڈیا پر بیان بازی ہو رہی ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستان اور پاکستان میں ہر سال عید الفطر اور رمضان کے چاند کے حوالہ سے تنازعہ ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ کئی مرتبہ تو ایسا بھی ہو چکا ہے جب ان ملکوں میں الگ الگ خطے کے لوگوں نے دو مختلف دنوں میں عید منائی۔ طویل مدت سے کچھ لوگ یہ بھی کہتے آ رہے ہیں کہ آج جب سائنس نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ ہم چاند، سورج اور ستاروں کی گردش کو پہلے سے ہی جان لیتے ہیں تو پھر عید اور رمضان کے چاند کی تاریخوں کا پہلے سے ہی تعین کیوں نہیں کر لیا جاتا؟

پاکستان کی وزارت سائنس و ٹکنالوجی نے ایک قمری کلینڈر کے اجراء کے ساتھ چاند کی تاریخوں کے بارے میں ایک ویب سائٹ بھی متعارف کرا دی ہے، اس ویب سائٹ کے مطابق عیدالفطر 5 جون کو ہوگی۔ ویب سائٹ پر ماہانہ رپورٹس، ہجری کلینڈر، اسلامی تہوار اور نقشے موجود ہیں۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے واضح کیا ہے کہ قمری کلینڈر اپنی جگہ لیکن قرآن و حدیث کے مطابق عید و رمضان کا اعلان چاند دیکھ کر ہوتا ہے اور اس کلینڈر کی شرعی حیثیت کا فیصلہ عید کے بعد کیا جائے گا۔

قبلہ ایاز نے کہا، حکومت نے جو کلینڈر بھیجا ہے اس سے پتہ چلے گا کہ چاند کب اور کہاں نکلے گا۔ دنیا میں ابھی تک کہیں بھی عید کا اعلان نہیں ہوا ہے۔ قرآن و حدیث کے مطابق عید اور رمضان کا اعلان چاند  دیکھ کر کرنا ہوتا ہے اور رویت کے ساتھ جدید آلات کا بھی استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔ قمری کلینڈر کی شرعی حیثیت کا فیصلہ عید کے بعد ہوگا، شعبہ تحقیق اور علماء کی رائے کے باعث عید سے پہلے فیصلہ ممکن نہیں، کیونکہ علماء کی رائے کے بغیر حتمی رائے نہیں دے سکتے۔

وزارت سائنس کی طرف سے عید کے اعلان کے باوجود مفتی منیب نے عید کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کا باقاعدہ اجلاس طلب کیا  ہے۔ وزارت سائنس و ٹکنالوجی کے جاری کردہ کلینڈر اور ویب سائٹ کی ضرورت اور رویت ہلال کمیٹی کا موقف جاننے کے لیےمیڈیا نے متعلقہ حکام اورعلماء سے بات کی۔

سید مشاہد حسین خالد، ڈائریکٹر جنرل وزارت مذہبی امور نے بتایا کہ بحیثیت رکن رویت ہلال کمیٹی وہ سمجھتے ہیں کہ وزارت سائنس کا جاری کردہ قمری کلینڈر رویت ہلال کے لیے اچھا ہے۔ یہ بہت اچھا ہے کہ عام عوام کی آگاہی کے لیے یہ کلینڈر آگیا ہے۔ عام لوگ چاند سے متعلق جن شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہیں اب ان کو سائنسی طور پر مطمئن کیا جاسکے گا۔ یہ کلینڈر ہمارے (رویت ہلال کمیٹی) اعلان پر عملدرآمد میں آسانی پیدا کرے گا۔

پاکستان میں وزارت سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے قمری کلینڈر اور عید کے اعلان کے بعد دیکھنا یہ ہے کہ آیا پاکستان اس مرتبہ 5 جون کو عید الفطر منا سکے گا یا اس پر حتمی فیصلہ رویت ہلال کمیٹی ہی کرے گی۔ پاکستان میں جو بھی فیصلہ ہوگا اس کا اثر بر صغیر کے دیگر ممالک پر بھی ہونا طے ہے کیونکہ ہر ایک عام مسلمان چاہتا ہے کہ کم از کم چاند کے حوالہ سے عیدین میں کوئی تنازعہ پیدا نہ ہو اور ایک ملک میں ایک ہی دن عید منائی جائے۔