Wednesday, May 8, 2024
Homesliderپاپولر فرنٹ آف انڈیا پر 5 سال کی پابندی

پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر 5 سال کی پابندی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ حکومت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور اس سے وابستہ کئی دیگر افراد پر دہشت گردانہ سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے اور آئی ایس آئی ایس جیسی دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ روابط کا الزام لگایا ہے اور انسداد دہشت گردی کے سخت ایکٹ کے تحت پانچ سال کے لیے پابندی عائد کر دی گئی۔حکومت نے یہ قدم پی ایف آئی اور اس کے لیڈروں سےمتعلق  احاطے پر چھاپوں کے بعد اٹھایا ہے۔پی ایف آئی کے علاوہ، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے ) کے تحت جن تنظیموں پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں آر آئی ایف،کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف ) آل انڈیا امام کونسل (اے آئی آئی سی  )، نیشنل کنفیڈریشن شامل ہیں۔

 اس کے علاوہ  ہیومن رائٹس آرگنائزیشن (این سی ایچ آر او)، ‘نیشنل ویمنز فرنٹ، جونیئر فرنٹ، ایمپاور انڈیا فاؤنڈیشن اور ری ہیب فاؤنڈیشن (کیرالہ) بھی اس فہرست میں شامل ہے ۔16 سال پرانی تنظیم پی ایف آئی کے خلاف منگل کو سات ریاستوں میں چھاپوں کے بعد 150 سے زیادہ افراد کو حراست میں لیا گیا یا گرفتار کیا گیا۔ اس سے پانچ روز قبل ملک بھر میں پی ایف آئی سے منسلک مقامات پر چھاپے مارے گئے تھے اور اس کی مختلف سرگرمیوں کے الزام میں 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جب کہ بڑی تعداد میں جائیدادیں بھی ضبط کی گئی تھیں۔
منگل کو دیر گئے مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ ایک اعلامیہ  کے مطابق پی ایف آئی کے کچھ بانی ممبران اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (یمی)کے رہنما ہیں اور پی ایف آئی کے جماعت المجاہدین بنگلہ دیش ( جے ایم بی ) سے تعلقات ہیں۔ جے ایم بی اور سمی دونوں کالعدم تنظیمیں ہیں۔اعلامیہ  میں کہا گیا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا ( آئی ایس آئی ایس  جیسی دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ پی ایف آئی کے روابط کے کئی معاملے بھی سامنے آئے ہیں۔