Sunday, May 19, 2024
Homesliderپولیس کمشنریٹس کے مختلف اعلانات ، نئے سال کی تقاریب منانے والوں...

پولیس کمشنریٹس کے مختلف اعلانات ، نئے سال کی تقاریب منانے والوں میں سخت الجھن

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ پولیس کمشنریٹس کی جانب سے مختلف مقاصد کے لئے طے شدہ مختلف احکامات کی وجہ سے  نئے سال کی تقاریب  کے بارے میں  عوام  سخت الجھنوں میں مبتلا ہوگئے ہیں ۔نئے سال کی آمد میں اب جبکہ چند گھنٹے ہی باقی ہیں لیکن  جڑواں شہروں میں سخت  الجھن پائی جاتی  ہے کہ آیا کیسے اور کہاں نئے سال کے موقع پرتقاریب  کی اجازت ہے۔ کیونکہ  سائبر آباد پولیس کمشنر نے سائبر آباد کمشنریٹ کی حدود میں نئے سال کی شام کی تقاریب کو روکنے کے لئے سخت پابندی عائد کی ہے  تو دوسری جانب  حیدرآباد اور راچہ کنڈا میں ان کے ہم منصبوں  نے  کہا ہے کہ نئے سال کی شام کی تقاریب پر شرائط عاید ہیں ۔ اس کے علاوہ  ریاستی حکومت نے حکم دیا ہے کہ شراب خانوں کو صبح 1 بجے تک  ہوٹلوں ، پبوں ، کلبوں وغیرہ میں پیش کرنے کی اجازت ہوگی ۔ حالانکہ شراب کی دکانوں کو جمعرات کی آدھی رات کو  ہی اپنے دروازوں کو بند  کرنا پڑے گا۔

عہدیداروں کے درمیان اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں ہے کہ نئے سال کے موقع پر تقاریب کو کیسے روکا جاسکتا ہے یا گھروں میں یا نجی مقامات پر شراب کے استعمال پر کس طرح پابندی عائد کی جارہی ہے۔ متنازعہ قواعد نے ان لوگوں کی جوش و خروش کو مایوس کردیا ہے جو شاندار انداز میں نئے سال کا خیرمقدم کرنے کے عادی ہیں۔ نہ صرف جڑواں شہروں میں بلکہ ریاست بھر کے لوگ اس طرح کے معاملات میں واضح ہدایات کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایک شخص نے پوچھا کہ  پولیس کے احکامات کے پیش نظر ، سائبر آباد میں مقیم افراد کو حیدرآباد اور راچہ کنڈہ کی حدود میں جانا چاہئے تاکہ وہ قواعد کی خلاف ورزی کے بغیر اپنی پارٹی  کر لیں۔ چہارشنبہ کی رات دیر گئے تک ریاستی حکومت یا محکمہ پولیس کی جانب سے اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی تھی کہ آیا نئے سال کی شام ، نئے سال کی تقریبات پر پابندی عائد کی گئی ہے یا محض تحدیدات عاید کی گئی ہیں ۔ جب کہ کچھ اطلاعات کے مطابق پولیس نے نئے سال کے موقع پر تقاریب  پر پابندی لگائی ہے  جبکہ دیگر تجویز کرتے ہیں کہ تقریبات اور پارٹیوں پر صرف کچھ پابندیاں لگائی گئیں ہیں۔ ریاستی حکومت نے صبح 1 بجے تک  ہوٹلوں ، پبوں ، کلبوں وغیرہ میں شراب پیش کرنے اور شراب نوشی کے ذریعہ شراب فروخت کرنے کی اجازت جمعرات کو آدھی رات تک جاری رکھنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے لوگوں کو نیا سال منانے میں مدد کی۔ ان احکامات نے الجھن کو بڑھا دیا۔ کیوں جب پابندی ہے تو صبح 1 بجے تک شراب پیش کیسے  کی  جاسکتی ہے اور دوسری جانب شراب کی دکانات  کو جمعرات کی آدھی رات تک فروخت کی اجازت دی گئی  ہے؟ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ حکومتی احکامات کو جان بوجھ کر مبہم کیا گیا ہے تاکہ اس بات کی نشاندہی کی جاسکے کہ نئے سال کی شام کی تقاریب  پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

دوسری جانب  26 دسمبر کو ہی  سائبرآباد کمشنر آف پولیس نے اعلان کیا کہ کویڈ 19کی دوسری لہر کے پیش نظر سائبر آباد پولیس کمشنریٹ حدود میں نئے سال کے موقع پر ہر قسم کے عوامی تفریحی پروگراموں پر پابندی ہوگی۔ تاہم پولیس کے ذریعہ اس سے متعلق ممنوعہ احکامات جاری کرنا باقی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 31 دسمبر کی رات ہوٹلوں سمیت پبس ، بارز اور ریستوراں میں عوامی اجتماع کی اجازت نہیں ہوگی۔مختلف علاقوں کےلئے مختلف احکامات نے عوام میں نئے سال کی تقاریب کے ضمن میں کافی الجھن پیدا کردی ہے۔