Sunday, May 19, 2024
Homeتازہ ترین خبریںچارمینار کے اطراف ٹھیلہ بنڈیوں کو برخاست کرنے کے اقدامات

چارمینار کے اطراف ٹھیلہ بنڈیوں کو برخاست کرنے کے اقدامات

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ تاریخی عمارت چارمینار کے اطراف 50 فیٹ کے احاطے میں ٹھیلہ بنڈیوں اور دیگر کاروبار کرنے والوں کے داخلے کو روکنے کے لیے اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی ) نے 425 سالہ قدیم تاریخی عمارت چارمینار کے اطراف 50 فیٹ کے احاطے میں ٹھیلہ بنڈیوں اور دیگر چھوٹے کاروبار کرنے والوں کے داخلے کو ختم کرنے کے لیے اسے نوہاکرزون قرادیا ہے اور اس احاطے میں نئی تحدیدات کا آغاز مئی کے پہلے ہفتے میں جو کہ رمضان کا بھی آغاز ہے اس میں کر دیا جائے گا ۔

جی ایچ ایم سی عہدے داروں کے بموجب چارمینار کی اطراف 50 فیٹ کے احاطے کو ممنوع حدود بنانے کے لیے پھولوں کے گملے رکھے جائیں گے تاکہ اس ممنوع احاطےمیں ٹھیلہ بنڈیوں کے داخلے کو روکا جا سکے ۔ جی ایچ ایم سی کے ڈائریکٹر (پلاننگ) کے سرینواس راؤ نے کہا ہے کہ چارمینار کے اطراف اس پابندی کا مقصد ایک جانب ٹھیلہ بنڈیوں کے افراد کی جانب سے چارمینار کے قریب تک پہنچ کر کاروبار کرتے ہوئے تاریخی عمارت کو نقصان پہنچانے کو روکنے  کے علاوہ ایسے افراد کی لاپرواہی  کو ختم کرنا ہے جس میں  وہ چارمینار کے اطراف موجود لوہے کی ریلنگ پر بھی اپنا سامان جمع کر فروخت کررہے ہیں ، لہذا تاریخی عمارت کی بقا کے لیے یہ سخت اقدام کئے جارہے ہیں ۔

 جی ایچ ایم سی کی جانب سے کیے جانے والے اس اقدام پر تنقید بھی کی جارہی ہے کیونکہ ماہ رمضان المبارک میں غریب عوام اور ٹھیلہ بنڈیوں کے ذریعے اپنے کاروبار کرنے والوں کی تعداد کافی بڑی ہے اور عین رمضان میں انہیں کاروبار سے محروم کرنے کا اقدام قرار دیا جا رہا ہے ۔محکمہ آثارقدیمہ کی طرف سے کسی بھی تاریخی عمارت کے اندر سیاحوں کو بیٹھنے کا انتظام فراہم نہیں کیا جاتا لہذا چارمینار کے اطراف سیاحوں کو بیٹھنے کے لئے سہولت فراہم کرنے کا منصوبہ بھی بنایا ہے ۔ علاوہ ازیں حکام نے اس منصوبے کا بھی اعلان کیا ہے کہ آنے والے چند مہینوں میں چارمینار کے پاس روشنی اور آواز کے شوز کا انتظام بھی کیا جارہا ہے۔