Saturday, May 18, 2024
Homesliderچاند پر پہلی خاتون کو روانہ کرنے ناسا کا منصوبہ

چاند پر پہلی خاتون کو روانہ کرنے ناسا کا منصوبہ

- Advertisement -
- Advertisement -

نیویارک: ناسا نے مریخ کی انسانی تلاش کی تیاری کے لئے چاند کے اپنے  آرٹیمیس منصوبہ کا اعلان کیا ہے ۔ ناسا نے انکشاف کیا کہ وہ 2024 میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو چاند پر بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ناسا نے اپنے آرٹیمس پروگرام کا خاکہ شائع کیا اورارادہ ظاہر کیا ہے کہ اگلے مرد اور پہلی عورت کو 2024 تک قمری سطح پر روانہ کرنا اس کے منصوبے میں شامل ہے۔

 آخری بار ناسا نے انسان کو 1972 میں اپولو قمری مشن کے دوران چاند پر بھیجا تھا ۔آرٹیمیس III 2024 میں چاند پر پہلی خاتون اور دوسرے مرد کی حیثیت سے روانہ  کرے گا اور اس کے ذریعہ امریکہ عالمی خلائی قیادت کی ایک نئی تاریخ رقم  کرے گا ۔ناسا نے آرٹیمیس منصوبے میں مزید کہا ہے کہ چاند کی ایکسپلوریشن کی صلاحیت دوبارہ قائم ہونے کے ساتھ ہی ، ناسا اور دنیا مریخ کی انسانی تلاشی کی تیاری میں قمری سطح پر ایک مستقل موجودگی تیار کرنے کے قابل ہوجائیں گے ۔

یاد رہے کہ 1959 میں سوویت یونین کا لونا 1 اور 2 چاند پر جانے والا پہلا مشن تھا ۔ اس کے بعد سے سات ممالک نے اس کی پیروی کی۔ اس سے پہلے کہ امریکہ اپالو 11 مشن کو چاند پر بھیجے  اس نے 1961 سے 1968 کے درمیان روبوٹک مشن کی تین کلاسیں بھیجی تھیں۔جولائی 1969 کے بعد  12 امریکی خلاباز 1972 تک چاند کی سطح پر پہنچے ۔ اپولو خلابازوں نے 382 کلوگرام قمری چٹان اور مٹی کو مطالعہ کے لئے زمین پر لایا۔

بعدازاں  1990 کے  دہے میں امریکہ نے روبوٹک مشنز کلیمیٹین اور لونر پراسپیکٹر کے ساتھ چاند کی کھوج کو دوبارہ شروع کیا۔ 2009 میں اس نے ایل سی روس  اورلیونر کریٹر آبزرویشن اور سینسنگ سیٹلائٹ (LCROSS) کے ساتھ ہی روبوٹک لیونر مشنوں کی ایک نئی سیریز کا آغاز کیا تھا۔