Tuesday, May 21, 2024
Homesliderچندر کانت ایک رات میں ماہی گیر سے کروڑپتی بن گیا

چندر کانت ایک رات میں ماہی گیر سے کروڑپتی بن گیا

- Advertisement -
- Advertisement -

ممبئی ۔ ماہی گیری کو ایک بابرکت پیشہ تصور کیا جاتاہے اور مانا بھی جاتا ہے کہ سمندر کی مخلوقات میں مچھلی کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے اور کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ ماہی گیری کے دوران نایاب موتی ہاتھ لگنے سے ایک غریب کی قسمت بدل جاتی ہے اور وہ راتوں راتوں کروڑپتی بن جاتاہے اور اب ایک ایسا ہی واقعہ مہاراشٹرا کے ضلع پالگھر میں پیش آیا ہے ۔

تفصیلات کےبموجب پالگھر کے موربھے کے ایک ماہی گیر چندرکانت تارے کو معلوم نہیں تھا کہ 28 اگست کی شام پالگھر کے ساحل سے تقریبا 25 ناٹیکل میل کے فاصلے پر وڈھوان کے قریب پکڑی گئی 157 گھول مچھلی اس کی قسمت بدل دے گی۔ ماہی گیر نے پورے  مال کو اتر پردیش اور بہار کے تاجروں کو 1.33 کروڑ میں فروخت کیا۔ تارے نے 15 اگست کو جہاز میں سوار 10 عملے کے ارکان کے ساتھ اپنے ہربادیوی ٹرالر پر سفر کیا تھا۔

اس واقعہ کی تفصیلات جنگل کی آگ کی طرح پہلے ساحل پر ٹرالروں میں پھیل گئی اور یہ سب سے زیادہ بولی لگانے والے کو فروخت کر دی گئی۔ ترے نے کہا کہ اس فروخت نے ان کے تمام مالی مسائل حل کرنے میں مدد کی ہے۔ غول مچھلی جس کے بدن پر  سیاہ دھبے ہوتے ہیں  یہ مچھلی کی ایک قسم ہے اور انڈونیشیا ، تھائی لینڈ ، ہانگ کانگ ، سنگاپور اور ملائیشیا میں اس کی بہت مانگ ہے۔

اس مچھلی کو سی گولڈ کے نام سے جانا جاتا ہے ، مچھلی کی ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے کیونکہ اس کے پنکھوں کی دواؤں کی قیمت ہوتی ہے اور یہ دوا ساز کمپنیاں گھلنشیل ٹانکے بنانے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ یہ سنگاپور میں شراب کو صاف کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ حال ہی میں  اس علاقے میں مچھلیوں کی آبادی میں بے تحاشا آلودگی کی وجہ سے کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے نتیجے میں  ماہی گیروں کو تازہ مچھلیوں کے لیے سمندر میں گہرائی میں جانا پڑتا ہے جو کہ خشک راشن ڈیزل ، پینے کے پانی اور جہاز میں مزدوروں (خلائیوں) کو اجرت کے لحاظ سے اہم اخراجات کا باعث بنتا ہے لیکن تمام کے باوجود تارے کےلئے یہ سودا کروڑوں کا ثابت ہوا ہے ۔