Friday, May 17, 2024
Homesliderچوروں نے موبائیل ٹاور سے آلات چرالئے ، علاقے میں نیٹ ورک...

چوروں نے موبائیل ٹاور سے آلات چرالئے ، علاقے میں نیٹ ورک بری طرح متاثر

- Advertisement -
- Advertisement -

گروگرام ۔ چور کو چپل ہی سہی کی کہاوت اب لگتا ہے قدیم ہوچکی ہے کیونکہ چوروں نے موبائل ٹاؤر سے کچھ ایسے آلات کا سرقہ کرلیا جس کی وجہ سے علاقے میں موبائیل نٹ ورک خدمات بند ہوگئی ۔ چوروں گروگرام سیکٹر 30 میں موبائل فون کے ٹاور سے ٹرانسسیور لے گئے جس نے نٹ ورک میں شدید خلل پڑا ۔ پولیس نے کہا کہ ٹرانسیور کو ریموٹ ریڈیو یونٹ (آر آر یو کہا جاتا ہے، جو موبائل فون کو نیٹ ورک فراہم کرتا ہے اور اسے پیغامات اور کالز بھیجنے یا وصول کرنے کے قابل بناتا ہے اور ان کے منقطع ہونے سے کسی مخصوص علاقے میں مواصلات میں خلل پڑتا ہے یہ آلات چرالئے گئے ۔
پولیس نے کہا کہ گزشتہ رات نامعلوم چور سیکٹر 30 میں ایک موبائل فون ٹاور سے چار ریڈیو ٹرانسیور لے کر فرار ہو گئے، جس سے کئی گھنٹوں تک پورے علاقے میں سیلولر نیٹ ورک متاثر رہا۔پولیس نے بتایا کہ چوری 8 اکتوبر کو ہوئی تھی لیکن اس چوری کے خلاف ایک خانگی سیکورٹی فرم کے ملازم نے شکایت درج کروائی ، جس کی شناخت ہری رام یادو کے نام سے کی گئی تھی۔ وہ ان ٹاور سائٹس پر گشت میں مصروف ہے جو سیکٹر 40 تھانے کے تحت آتے ہیں۔نامعلوم چوروں کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 379 (چوری) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔ پولیس نے کہا کہ دیگر علاقوں سے بھی اسی طرح کی چوری کی اطلاع ملی ہے۔ تفتیش کاروں نے بتایا کہ ایک آر آر یو کی قیمت کم از کم 1.75 لاکھ روپئے ہے اور یہ ایک جدید ترین آلہ ہے جو اعلی تعدد ریڈیو لہروں کو وصول کرنے کے ساتھ ساتھ بھیج سکتا ہے۔
پولیس نے کہا کہ وہ ابھی تک آلات کی چوری کے پیچھے اصل مقصد کو قائم نہیں کر سکے ہیں کیونکہ وہ صرف ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں استعمال ہوسکتے ہیں اور کسی دوسرے قسم کے استعمال کے لیے مارکیٹ میں فروخت بھی نہیں کیے جاسکتے ہیں۔پولیس نے کہا کہ تین چوری شدہ آر آ ر یو کو ایک خانگی ٹیلی کام فرم استعمال کر رہی تھی، جبکہ چوتھا ایک اور فرم علاقے میں اپنے متعلقہ صارفین کو سیلولر نیٹ ورک فراہم کرنے کے لیے استعمال کر رہی تھی۔