Saturday, May 11, 2024
Homesliderچیتک پر 7 ممالک کا سفر ، بلال اور افضل اپنے کارنامہ...

چیتک پر 7 ممالک کا سفر ، بلال اور افضل اپنے کارنامہ پر کافی مسرور

- Advertisement -
- Advertisement -

کوچی  ۔ ہندوستانی دو دوستوں کی جوڑی 22 سال پرانے اسکوٹر پر سات ملکوں کے سفر پر متحدہ عرب امارات پہنچ گئے  ہیں۔کیرالہ کے باشندے اپنے 2000 ماڈل بجاج چیتک پر عمان، سعودی عرب، قطر، کویت اور اردن کا سفر کرنے کی امید رکھتے ہیں۔دو پہیوں کی سواری پر دنیا کی سیر کرنے کا سفری منصوبہ پچھلے سال کے اواخر میں بچپن کے  دو دوست ابراہیم بلال اور محمد افضل حق کو تھوڑا سا مشکل لگ رہا تھا لیکن انہوں نے اس کا آغاز کردیا ۔

اکثر لوگ دنیا میں گھومنے کے لیے ایڈونچر بائیکس کا انتخاب کرتے ہیں لیکن  حق اور بلال جو خود کو  اے بی ٹیک وائب  کہتے ہیں، انہوں نے دنیا کے سفر کےلئے 2000 ماڈل کے بجاج چیتک  اسکوٹر کا انتخاب کیا اور اس بجاج پر 7 ملکوں کا سفر شروع کردیا ہے ۔ ساڑھے تین ماہ میں ہندوستان بھر میں گیارہ ریاستوں کا سفر مکمل کرنے کے بعد، 21 سالہ اور 22 سالہ نوجوان تقریباً ایک ہفتہ قبل متحدہ عرب امارات پہنچے ہیں ۔

پرجوش بلال نے ابوظہبی میں مقامی میڈیا کو بتایا کہ امارات ان کے کراس جی سی سی ٹور کی پہلی منزل ہے۔ کیرالہ کے باشندوں نے کہا کہ تقریباً اتنے پرانے سکوٹر پر سفر کرنا کوئی آسان کارنامہ نہیں ہے۔ بلال نے کہا کہ ہم کچھ منفرد کرنا چاہتے تھے اس لئے اسکوٹر کا انتخاب کیا ۔کیرالہ کے مقام کاسرگوڈ سے  کے مقامی باشندوں کے اپنے اسکوٹر پر سفر کی اوڈیسی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ یوٹیوب وی لاگرس اور انسٹاگرام پر اپنی مہم جوئی کی ویڈیوز اور ریلیز کو فعال طور پر پوسٹ کرتے ہیں جو اس وقت کافی مقبول ہیں ۔

دونوں نے متحدہ عرب امارات میں اپنے بین الاقوامی سفر کیوں شروع کیے؟اس کی کہانی بھی دلچسپ ہے ۔جب نوجوانوں نے ہندوستان سے امارات جانے کا منصوبہ بنایا تھا، دونوں نے کہا کہ وہ طالبان کے زیر انتظام افغانستان میں سفرکرنے کی اجازت حاصل نہیں کر سکتے۔ اس کے بجائے، اپنا کل ہند سفر مکمل کرنے کے بعد، انہوں نے اپنے 22 سالہ قدیم چیتک کو ممبئی سے دبئی بھیج دیا۔

بلال نے کہا اسکوٹر 15 دن میں دبئی پہنچا۔ ہم نے اسے پانچ دن پہلے ہی ان باکس کیا ۔افضل نے کہا اس کے علاوہ ہمارے والدیہاں کام کرتے ہیں اور متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی تارکین وطن کی آبادی کو دیکھتے ہوئے یہ قدرتی طور پر ہمارا بین الاقوامی سفر شروع کرنے کا سب سے واضح مقام  بن گیا ۔ دبئی میں سیروتفریح ​​کے بعد یہ جوڑی ابوظہبی کےلیے روانہ ہوئی۔

بلال نے مزید کہا ہم نے دبئی میں بہت سی جگہیں دیکھی ہیں۔ ہم نے برج خلیفہ کا دورہ کیا اور مستقبل کے میوزیم اور القوز کو دیکھا۔ہم شیخ زیدروڈ پر سوار ہو کر ابوظہبی پہنچے ۔افضل نے کہا یہ واقعی ایک شاندار سواری ہے۔دوپہر کے زیادہ درجہ حرارت کو دیکھتے ہوئے  ان نوجوانوں نے صرف صبح سویرے اور شام 4 بجے کے بعد سفر کرنے کا فیصلہ کیا۔

بلال نے مزید کہا ہم اپنی سفر صبح 5 بجے یا صبح 6 بجے شروع کرتے ہیں، صبح 10 بجے آرام کے لیے رکتے ہیں اور شام 5 بجے دوبارہ سفر شروع کرتے ہیں۔ ہم دوستوں اور خاندان کے ساتھ رہ رہے ہیں ۔افضل نے کہا ہم 80 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے نہیں چلتے حالانکہ اسکوٹر کی زیادہ سے زیادہ رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

متحدہ عرب امارات کے بعد دونوں کو امید ہے کہ وہ عمان، سعودی عرب، قطر، کویت اور اردن کا سفر کریں گے۔ اردن سے ہم اسکوٹر کو واپس کوچی، کیرالہ بھیجیں گے۔ بلال نے وضاحت کی۔ان دونوں کے پاس بین الاقوامی لائسنس ہے اور انہوں نے ان ممالک کا سفر کرنے کے لیے ضروری اجازت نامے حاصل کیے ہیں۔

بجاج چیتک ہی کیوں؟

بجاج  چیتک ایک ہندوستانی ساختہ موٹر اسکوٹر ہے جسے بجاج آٹوکمپنی نے تیار کیا ہے۔ آٹو کمپنی نے 1972 میں بائیکس بنانا شروع کیں اور 2006 میں چیتک کی تیاری بند کردی۔ چیتک کا نام ہندوستانی حکمران مہارانا پرتاپ کے مشہور گھوڑے کے نام پر رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہ ہم نے یہ اسکوٹر ہندوستان کی جنوبی  ریاست کرناٹک سے حاصل کیا اور لائسنس اور رجسٹریشن کو کیرالہ میں تبدیل کردیا۔ ہمارا رجسٹریشن نمبر کے ایل 14 اے بی  ہے، جس کا مطلب افضل اور بلال ہے۔

نوجوانوں نے مزید کہا ہمیں ہماری یہ سواری پسند ہے اورہمیں سفرکرنا پسند ہے۔ ہم نے چیتک کا انتخاب کیا کیونکہ یہ ایک پرانی سواری ہے۔حفاظتی احتیاط کے طور پر، دونوں ہیلمٹ اور جیکٹس پہنتے ہیں۔اسکوٹر پر لگے ہوئے ایک اسٹوریج کے ڈبے میں ایک خیمہ، ایک چھوٹا چولہا، اور طویل سفر کے لیے ضروری دیگر اشیاء موجود ہیں۔150 سی سی  دو اسٹروک والے انجن کے اس اسکوٹر نے ہندوستان میں 9,000 کلومیٹر سے زیادہ کا سفرطے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنا سفرکیرالہ سے شروع کیا، تمل ناڈو تک سوار ہوئے اور وہاں سے ہم کرناٹک، گوا، ممبئی، راجستھان، دہلی، ہریانہ، پنجاب، ہماچل پردیش اور اتر پردیش گئے۔