Tuesday, May 7, 2024
Homesliderچین اورروس کا شمالی کوریا پر امریکی پابندیوں کے خلاف ووٹ

چین اورروس کا شمالی کوریا پر امریکی پابندیوں کے خلاف ووٹ

- Advertisement -
- Advertisement -

اقوام متحدہ ۔ چین اور روس نے اقوام متحدہ میں امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی اس قرارداد کے خلاف ویٹو کر دیا جس میں شمالی کوریا کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تجربات پر نئی سخت پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔امریکہ سمیت کئی دوسرے ممالک کو خدشہ ہے کہ ان میزائلوں کو جوہری ہتھیار لے جانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں قرارداد کے حق میں 13 اور مخالفت میں دو ووٹ پڑے۔ پہلی بار شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں کی تجویز پر ویٹو کے حقوق کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کے درمیان رائے کا اتنا وسیع اختلاف بنا۔
درحقیقت سلامتی کونسل نے 2006 میں شمالی کوریا کے پہلے جوہری تجربے کے بعد اس پر سخت پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ سلامتی کونسل نے بعد کے سالوں میں ان پابندیوں کو مزید سخت کر دیا۔امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے قرارداد پر ووٹنگ سے قبل یو این ایس سی کے ارکان کے ساتھ یکجہتی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے شمالی کوریا کے اس سال چھ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تجربات کو  پوری بین الاقوامی برادری کے لیے خطرہ قرار دیا۔گرین فیلڈ نے اس بات پر زور دیا کہ دسمبر 2017 میں سلامتی کونسل کی طرف سے منظور کردہ سابق ​​پابندیوں کی قرارداد میں رکن ممالک نے شمالی کوریا کو پٹرولیم مصنوعات کی برآمدات کو مزید محدود کرنے کا عہد کیا تھا اگر وہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ جاری رکھتا ہے۔
شمالی کوریا نے اپنا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل پروگرام پانچ سال کے لیے معطل کر دیا۔ تاہم گرین فیلڈ نے گزشتہ پانچ ماہ کے دوران پیانگ یانگ کے میزائل تجربات کو خطرہ اور انتباہ قرار دیا اور سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ اس کے خلاف کارروائی کرے۔اقوام متحدہ میں چین کے سفیر ژانگ جون نے قرارداد پر ووٹنگ سے قبل شمالی کوریا کے خلاف نئی پابندیوں کی بیجنگ کی مخالفت کا اعادہ کیا۔پابندیوں کا سہارا لینے کے بجائے انہوں نے امریکہ سے شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے اور جزیرہ نما کوریا کی صورت حال کا سیاسی حل تلاش کرنے کے لیے  بامعنی اورعملی اقدام کرنے کا مطالبہ کیا۔