Saturday, May 18, 2024
Homeتازہ ترین خبریںکئی سینیئر قائدین لوک سبھا کی اب تاریخ بن جائیں گے

کئی سینیئر قائدین لوک سبھا کی اب تاریخ بن جائیں گے

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ ہندوستان میں رواں عام انتخابات کے بعد لوک سبھا سے کئی سینئر قائدین قصہ ¿ پارینہ بن جائیں گے کیونکہ بیسوں ایسے قائدین ہیں جوکہ اب انتخابات کا حصہ ہی نہیں ہے لہذا ان کا ماضی بن جانا یقینی ہے۔ سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی، کمل ناتھ، رام ولاس پاسوان، کریامنڈا اور مرلی منوہر جوشی جیسے کئی سینئر قائدین آئندہ لوک سبھا میں نظر نہیں آئیں گے ۔

سولہویں لوک سبھا کی اسپیکر سمترا مہاجن، اوما بھارتی اور حکم نارائن یادو بھی نئی لوک سبھا میں دکھائی نہیں دیں گے ۔ انتخابات 2014 میں سینئر لیڈرکمل ناتھ، رام ولاس پاسوان اور پی اے سنگما نویں مرتبہ لوک سبھا رکن بنے تھے ۔ ان میں سے سنگماکا انتقال ہو چکا ہے جبکہ کمل ناتھ اور مسٹر پاسوان اس مرتبہ لوک سبھا انتخابات میں شامل نہیں ہیں۔ آٹھ مرتبہ لوک سبھا انتخابات کامیابی حاصل کرنے والے کریا منڈا اور مہاجن بھی اس مرتبہ انتخابی میدان میں نہیں ہیں۔

بی جے پی نے اپنے دو سینئر قائدین لال کرشن اڈوانی اور مورلی منوہر جوشی کو ٹکٹ نہیں دیا ہے ۔ پارٹی 75 سال سے زیادہ عمر کے قائدین کو سرگرم سیاست سے دور رکھنے کی اپنی پالیسی پر عمل کر رہی ہے جس کے مطابق کئی سینئر قائدین نے خود ہی انتخابات نہ لڑنے کا اعلان کر دیا یا پھر انہیں ٹکٹ ہی نہیں دیا گیا۔ اڈوانی نویں، دسویں اور12 ویں سے 16 ویں لوک سبھا تک سات مرتبہ اس کے رکن رہ چکے ہیں۔ پچھلی مرتبہ وہ گاندھی نگر سے منتخب ہوئے تھے ۔ اس مرتبہ گاندھی نگر کی نشت پر بی جے پی صدر امیت شاہ کو امیدوار بنایاگیا ہے ۔ جوشی چھ مرتبہ لوک سبھا کے رکن رہ چکے ہیں۔ گزشتہ الیکشن میں وہ کانپور سے جیتے تھے ۔

کمل ناتھ مدھیہ پردیش کی چھندواڑہ نشت سے لوک سبھا کی نمائندگی کرتے رہے ہیں۔ وہ ساتویں سے دسویں اور بارہویں سے سولہویں لوک سبھا کے رکن رہے ۔ مدھیہ پردیش کا چیف منسٹر ہونے کے سبب وہ اس مرتبہ لوک سبھا انتخابات نہیں لڑ رہے ہیں۔ وہ چھندواڑہ سے اسمبلی سے ضمنی انتخابات لڑ رہے ہیں۔

لوک جن شکتی پارٹی کے سربراہ رام ولاس پاسوان نے طویل عرصے تک بہار کے حاجی پور (محفوظ) حلقے کی نمائندگی کی ہے ۔ مسٹر پاسوان چھٹی ، ساتویں اور نویں سے چودھویں اور سولہویں لوک سبھا کے رکن رہ چکے ہیں۔ وہ ایک مرتبہ سمستی پور کے روسڑا لوک سبھا حلقہ سے بھی منتخب ہوئے تھے ۔ صحت کی خرابی کی بنا پر وہ اس مرتبہ الیکشن نہیں لڑ رہے ہیں۔ حاجی پور نشت پر ان کے بھائی پشوپتی کمار پارس پارٹی کے امیدوار ہیں۔

سیاست کی نبض پر اچھی گرفت رکھنے والی بی جے پی کی سینئر لیڈر اوما بھارتی نے اس مرتبہ انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا ہے ۔ انہیں پارٹی کا نائب صدر بنایا گیا ہے۔ ۔اوما بھارتی مودی حکومت میں وزیر ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن نہ لڑکر وہ گنگا کی صفائی کے تئیں لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کا کام کریں گی۔ اوما بھارتی نے مدھیہ پردیش کی بھوپال اورکھجوراہوں نشست سے لوک سبھا کی نمائندگی کی تھی۔

اس مرتبہ کے لوک سبھا انتخابات میں جہاں کئی بڑے لیڈر نظر نہیں آئیں گے ، وہیں کئی لیڈر نویں اورآٹھویں بار لوک سبھا میں پہنچنے کے لئے انتخابی میدان میں اترے ہوئے ہیں۔آٹھ بار لوک سبھا رکن رہے جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے شیبو سورین الیکشن جیتتے ہیں تو وہ نویں بار لوک سبھا پہنچیں گے ۔ وہ جھارکھنڈ کی دمکا نشت سے امیدوار ہیں۔ وہ ساتویں لوک سبھا کے علاوہ نویں سے گیارہویں اور تیرھویں سے سولہویں لوک سبھا کے رکن ہیں۔

بی جے پی کی مینکا گاندھی اور سنتوش گنگوار اورکانگریس کے کے ایچ من ¸ یپّا آٹھویں بار لوک سبھا رکن بننے کی کوشش میں ہیں۔ مختلف سیاسی جماعتوں سے سات مرتبہ لوک سبھا میں نمائندگی کرنے والی مینکا گاندھی اس مرتبہ اتر پردیش میں سلطان پورنشت سے بی جے پی کی امیدوار ہیں۔ پچھلی مرتبہ وہ پیلی بھیت نشت سے بی جے پی کے ٹکٹ پر ہی الیکشن جیت چکی ہیں۔ اس بار ان کی نشت بدل دی گئی ہے ۔ سات بار لوک سبھا پہنچ چکے گنگوار ایک بار پھر بریلی نشت سے انتخابی میدان میں ہیں۔ وہ نویں سے چودھویں اورسولہویں لوک سبھا کے رکن ہیں۔

سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ملائم سنگھ یادو بھی چھ مرتبہ لوک سبھا کے رکن رہ چکے ہیں اور اس مرتبہ بھی وہ اتر پردیش میں مین پوری سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ یادودو نشت سے بھی لوک سبھا انتخابات جیتنے میں کامیاب رہے ہیں۔ وہ مین پوری کے علاوہ قنوج نشت سے بھی لوک سبھا کے رکن رہے ہیں۔

جنتا دل (ایس) کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا بھی چھ مرتبہ لوک سبھا کے رکن رہے ہیں اور اس وقت وہ کرناٹک میں تمکور لوک سبھا نشت سے امیدوار ہیں۔ تقریبا 85 سالہ اس سینئر لیڈر کے اس مرتبہ لوک سبھا الیکشن لڑنے سے متعلق پہلے شبہ کا اظہار کیا جا رہا تھا لیکن بعد میں ان کی امیدواری کا اعلان کیا گیا۔

شیوسینا کے اننت گیتے نے بھی چھ بار لوک سبھا کی نمائندگی کی ہے اور پارٹی نے انہیں دوبارہ مہاراشٹر کی رائے گڑھ نشت سے امیدوار بنایا ہے ۔گیتے گیارہویں سے سولہویں لوک سبھا کے رکن ہیں۔ گیتے نے گزشتہ انتخابات رائے گڑھ سے ہی جیتا تھا۔ پانچ بار لوک سبھا انتخابات جیتنے والوں میں بی جے پی کے یوگی آدتیہ ناتھ، کانتی لال بھوریا، رام ٹھل چودھری، اننت کمار ہیگڑے ، رادھا موہن سنگھ، حکم دیو نارائن یادو، کانگریس کے طارق انور، بیجو جنتا دل کے بھرتوھری مہتاب اور راجیش رنجن عرف پپو یادو شامل ہیں۔