Sunday, May 19, 2024
Homesliderکارکنان کی گرفتاری کی ایس ڈی پی آئی نے کی مذمت

کارکنان کی گرفتاری کی ایس ڈی پی آئی نے کی مذمت

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع نے لکھنو میں 5اگست کو ایس ڈی پی آئی ممبران سمیت تین مسلم سماجی کارکنان پرمبینہ طور پر واٹس اپ پوسٹ شیئر کرکے فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑنے کے الزام میں گرفتار کئے جانے کی سختی سے مذمت کی ہے۔ پولیس نے یہ نہیں بتایا ہے کہ پوسٹ کا مواد کیا تھا اور وہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے کیسے خلاف تھا؟۔

بابری مسجد فیصلے میں سپریم کورٹ نے اپنے حتمی فیصلے میں واضح طور پر کہا تھا کہ ‘اے ایس آئی کی رپورٹ کے اہم حصے کو جواب نہیں دیا گیا ہے، یعنی مسجد کی تعمیر کیلئے کسی ہندو مندر کو منہدم کیا گیا تھا، اور اس بات کی وضاحت کرنے کیلئے کوئی ثبوت دستیاب نہیں ہے کہ تقریبا چار صدیوں کے دوران کیا ہوا۔ فیصلے میں یہ بیانات بلاشبہ اس دعوے کی تردید کرتے ہیں کہ مسجد کو ایک مندر مسمار کرکے تعمیر کیا گیا تھا۔ لہذا مسلمانوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ سر زمین جہاں بھومی پوجن کی گئی تھی وہ مسجد کی ہے اور یہ دعوی عدالت کے انکشاف کے مطابق ہے۔ لہذا ایسا دعوی نہ تو وہ غیر قانونی ہے اور نہ ہی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے خلاف ہے۔

ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع نے مرکزی اور اتر پردیش کی آر ایس ایس حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ اختلافی آوازوں اور شہریت قانون کے خلاف صف اول میں کھڑے ہونے والے کارکنوں کو نشانہ بنانے اور ان پر جھوٹے مقدمے درج کرنے سے باز رہیں۔