Tuesday, May 7, 2024
Homesliderکاشت میں بھاری کمی ، ترکاریوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ

کاشت میں بھاری کمی ، ترکاریوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ تلنگانہ بھرمیں سبزیوں کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے کیونکہ پچھلے پانچ مہینوں میں سبزیوں کی کاشت میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔ سبزیوں کی خریداری کم آمدنی والے افراد کے لئے بوجھ بن گئی ہے جن کی زندگی پہلے ہی کوویڈ وبائی امراض کی زد میں آچکی ہے۔

سبزیوں کی فصلیں زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں کاشت کی جاتی ہیں جن کی محدود آبپاشی کی سہولیات ہیں۔ پچھلے سال سبزیوں کی کاشت 132610 ایکڑ میں کی گئی تھی  لیکن اس سال اراضی کا  ایکڑ رقبہ بہت کم ہوکر 61153 ایکڑ رہ گیا ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے کسانوں نے سبزیوں کے بجائے دھان کی کاشت کا انتخاب کیا۔ سبزیوں کی کاشت کے تحت رقبے میں کمی کا براہ راست اثر ان کی قیمتوں پر پڑا ہے۔

دارالحکومت کے آس پاس سبزیوں کی کاشت کم ہے ،حیدرآباد کے آس پاس کے اضلاع میں رنگاریڈی ، وقارآباد ، سنگاریڈی ، سدی پیٹ ، نلگنڈہ ، بھونگیری اور سوریاپیٹ اضلاع میں سبزیوں کی کاشت بہت کم ہوگئی ہے۔ پچھلے سال کے رقبے کے 50 فیصد سے بھی کم میں سبزیوں کی فصلوں کی کاشت کی جا رہی ہے۔

مزید یہ کہ ریاست میں اس مانسون میں بارش کی وجہ سے پانی  کی  زمینی سطح میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اس سے پہلے  ہر گاؤں کے کاشتکار کم از کم چند ایکڑ پرسبزیوں جیسے ٹماٹر ، بیگن ، ککڑی اور ہری مرچ کاشت کرتے تھےلیکن انہوں نے اب وافر وسائل کی وجہ سے سبزیوں سے دھان کی کاشت کی طرف توجہ مرکوز کرلی ہے۔ سبز مرچیں 100 روپے فی کلو فروخت کی جاتی ہیں جبکہ بینگن اور ٹماٹر 60  تا 80روپے فی کلوگرام پردستیاب ہیں ، جو پچھلے سال کی قیمت میں اس سے تین گنا زیادہ ہیں۔ تاہم ، ان فصلوں سے کسانوں کو بہتر آمدنی ہو رہی ہے جو تھوڑی بہت کاشت کرتے ہیں۔ کسانوں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ٹماٹر پر 2 روپے فی کلو سرمایہ بھی نہیں لگایا ہے لیکن وہ پچھلے 5 ماہ سے 40 روپے فی کلوگرام پرفروخت کررہے ہیں۔