Tuesday, May 21, 2024
Homesliderکالی چرن کے خلاف سخت کارروائی ، بی جے پی دفاعی موقف...

کالی چرن کے خلاف سخت کارروائی ، بی جے پی دفاعی موقف میں

- Advertisement -
- Advertisement -

رائے پور۔ چھتیس گڑھ میں مبینہ تبدیلی مذہب اورکوردھا اور ریاستی راجدھانی کے واقعات کے سلسلے میں برسراقتدارکانگریس حکومت پر دباؤ بنانے میں مصروف بی جے پی کو چیف منسٹر بھوپیش بگھیل نے مبینہ سنت کالی چرن مہاراج کے خلاف سخت کارروائی کی ہے جنہوں نے مہاتما گاندھی کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔ جس کے بعد بی جے پی دفاعی موقف اختیار کرنے پر مجبور ہوگئی۔
اس کے ساتھ ہی بگھیل نے دھرم سنسد میں متنازعہ بیان دینے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے پر اتراکھنڈ کی بی جے پی حکومت کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا ہے ۔ چھتیس گڑھ پولیس نے کالی چرن کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور ان کے بیان دینے کے چار دن کے اندر گرفتار کرلیا اور ان الزامات میں بغاوت بھی شامل کیا گیا ہے ۔ اس سے بگھیل نے یہ اشارہ دے دیا کہ ان کی حکومت اس طرح کے معاملوں میں قطعی نرم رخ نہیں اپنائے گی۔
بی جے پی لیڈر کالی چرن کی گرفتاری کی براہ راست مذمت کرنے سے گریز کرتے نظر آرہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کل اس معاملے میں پہلے ردعمل کا اظہار کیا تھا لیکن انہیں گرفتار کرنے کے بجائے ان کے عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے دیکھا گیا۔وہ کسی بھی نامناسب تبصرہ کی حمایت نہیں کرتے ، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ بھوپیش حکومت کو تبصرہ کرنے والوں کے خلاف ایسی ہی کارروائی کرنی چاہیے ۔
بی جے پی کے قومی نائب صدر اور چھتیس گڑھ کے سابق چیف منسٹرٰ ڈاکٹر رمن سنگھ نے کہا کہ وہ گاندھی جی کے بارے میں کیے گئے کسی بھی ناشائستہ تبصرے کی حمایت نہیں کرتے ، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ بھوپیش حکومت کو بھگوان رام پر تبصرہ کرنے والوں کے خلاف بھی ایسی ہی کارروائی کرنی چاہیے ۔