Monday, May 13, 2024
Homeتازہ ترین خبریںکانپور میں تشدد کے الزام میں 21,500 افراد افراد پر مقدمہ درج

کانپور میں تشدد کے الزام میں 21,500 افراد افراد پر مقدمہ درج

- Advertisement -
- Advertisement -

کانپور: اتر پردیش پولیس نے ہفتے کے آخر میں شہر میں شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کے دوران بھڑکے تشدد کے بعد کانپور کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں درج 15 ایف آئی آر میں 21,500 لوگوں پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔کانپور کے سینئر سپرنٹنڈنٹ (اے اے پی)،اننت دیو نے کہا ”،ختلف شہروں میں 21,500 افراد کے خلاف کم از کم 15 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہین اور اب تک 13 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔بیکن گنج پولیس نے 20افراد کو حراست میں لیا ہے،جبکہ ایک کو بلہور میں رکھا گیا تھا“۔

ایف آئی آر میں درج تفصیلات کے مطابق،تقریبا ً تمام ملزمان نامعلوم تھے۔کم از کم 5000 افراد پر بابو پروہ پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا،جبکہ یتیم گنج میں 4000 سے زیادہ افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تھے۔تاہم،منگل کے روز مسلسل پانچوین دن انٹر نیٹ خدمات معطل رہیں۔شہر میں ایک بے چینی ختم ہوئی ماور کوئی تازہ واقعات سامنے نہیں آئے تھے۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ وجئے وشواس پنت نے کہا ”صورتحال معمول پرآ رہی ہے اور پیر کو بازار کھل گئے ہیں۔ہم اس صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں،جس کے بعد ہم انٹر نیٹ خدمات کی بحالی کے بارے میں فیصلہ کریں گے“۔پولیس کے مطابق،اتوار کے روز کوتوالی پولیس نے ایک ہزار کے قریب افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا،جبکہ فیل خانہ پولیس نے 5,000 نا معلوم افراد کے خلاف تشدد اور ممنو عہ احکا مات کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کیا تھا۔

کر نل گنج میں 2,000،چاکیری میں 350،اور گولا ٹولی میں 102 لوگوں کے خلاف تشدد میں ملوث ہونے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے،ان میں سے بیشتر گمنام لوگ ہیں۔پولیس نے بتایا کہ تشدد میں ملوث ملزمان کی شناخت اور گرفتاری کے لئے کو ششیں جاری ہیں۔شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف مطاہروں کے دوران،بابو پروہ کے تین افراد نے گن پوائنٹ پر خود کشی کی اور مظاہرین نے بابو پروہ اور یتیم خانہ کے علاقوں میں متعدد گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔