Monday, May 13, 2024
Homesliderکانپور میں نماز جمعہ کے بعد گڑبڑ ، کئی زخمی ، 17...

کانپور میں نماز جمعہ کے بعد گڑبڑ ، کئی زخمی ، 17 افراد گرفتار

- Advertisement -
- Advertisement -

کانپور۔ کانپور میں جمعہ کو اس وقت فرقہ وارانہ تصادم ہوا جب ایک برادری کے افراد نے جمعہ کی نماز کے بعد بیکن گنج علاقے میں زبردستی دکانیں بند کرنا شروع کر دیں۔ممبران نے بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے پیغمبر اسلام ﷺ گستاخانہ  تبصروں کے خلاف احتجاج میں بازار بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔نماز جمعہ کے بعد ایک برادری کے افراد نے دکانیں بند کروانا شروع کر دیں اور دوسری برادری نے اس پر احتجاج کیا۔

اس سے جھڑپیں ہوئیں، جس کے بعد پتھراؤ اور اینٹوں سے حملہ ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ شرپسندوں نے ہوائی فائرنگ بھی کی۔ واقعہ کے بعد 17افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔اے ڈی جی، لاء اینڈ آرڈرپرشانت کمار نے کہا کہ حالات کو قابو میں کر لیا گیا ہے اور اضافی فورسز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تصادم بھڑک اٹھنے کی وجوہات کی تحقیقات کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ملزمان کی شناخت کے لیے ویڈیو فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے۔اتفاق سے صدر رام ناتھ کووند، وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اسی وقت پڑوسی ضلع کانپور دیہات میں تھے جب جھڑپیں ہوئیں۔

یادر ہے کہ  پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے معاملے میں بی جے پی لیڈر نوپور شرما  کے خلاف برہمی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ پولیس نے اب اس کے خلاف ہندوستان کے کئی شہروں میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اس سے قبل اسی معاملے میں نوپور شرما کے خلاف ممبئی اور حیدرآباد میں مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔

اس گستاخ رسول ﷺ پر الزام ہے کہ ایک نیوز چینل پر بحث کے دوران اس نے پیغمبر اسلام ﷺکے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ اس کے بعد اس نے دہلی پولیس سے شکایت کی ہے کہ اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ بی جے پی کے ترجمان شرما کے خلاف 31 مئی کو پونے کے کونڈوا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پونے کے این سی پی لیڈر کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

اس سے قبل، مسلمانوں کی سنی بریلوی تنظیم رضا اکیڈمی کی شکایت پر آئی پی سی کی دفعہ ا ے 295اے،بی153A اور 153کے تحت شرما کے خلاف ممبئی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اسی طرح حیدرآباد کے ایک پولیس افسر کی شکایت پر شرما کے خلاف سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 153 (اے)، 504، 505 (2) اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

بی جے پی لیڈر کے خلاف درج کی گئی شکایات میں الزام لگایا گیا ہے کہ شرما نے پیغمبر اسلامﷺ اور دین اسلام کے خلاف توہین آمیز، جھوٹے اور مجروح الفاظ کا استعمال کیا اور مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی۔ شکایت میں اس کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔