Wednesday, May 15, 2024
Homeٹرینڈنگکرسمس کا  ڈسکاؤنٹ ، عوام دھوکہ دہی کا شکار

کرسمس کا  ڈسکاؤنٹ ، عوام دھوکہ دہی کا شکار

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ عیدوں اور تہواروں کے مواقع پر عوام دل کھول کر شاپنگ کرتے ہیں اور اگر جیپ پر زیادہ بوجھ پڑبھی جائے تو اس کی پرواہ نہیں کرتے اور ساتھ ہی آسانیوں کے خاطر آن لائن شاپنگ کو ترجیح دیتے ہیں ،عوام کی اسی تن آسانی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آن لائن شاپنگ اور ڈسکاؤنٹ کے نام پر انہیں دھوکہ دیا جاتاہے ۔

اب جبکہ دنیا بھر میں کرسمس  اور نئے سال کی آمد آمد ہے  تو آن لائن شاپنگ اور ڈسکاؤنٹ کے نام پر عوام کو چونا لگانے کی تیاریا ں بھی عروج پر ہیں  جیسا کہ  سائبرسیکیوریٹی فرم میکفی نے انکشاف کیا ہے کہ تعطیلات  اور تہوار  کے سیزن میں عوام  کی خریداری کے لئے  لائن شاپنگ کو ترجیح دے رہے ہیں  لیکن اس کے ساتھ ہی  وہ ڈسکاؤنٹ کے  لنک پر کلک کرکے  آن لائن دھوکہ دہی کا شکار ہوتے ہیں ۔ ڈسکاؤنٹ کے لالچ میں دھوکہ باز لنک کو کلک کرنے میں 56.1 فیصد ہندوستانی شامل ہیں جنہیں  دھوکہ دہی کا شکار ہونا پڑا ہے۔

میکفی کے کرسمس اسکام سروے  نامی تحقیق  میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سال کے اختتام ایام کی تقریبات کےلئے  آن لائن خریداری کرنے والے صارفین کے لئے طرح طرح کے خطرات ڈسکاؤنٹ  کے نام پر آن لائن موجود ہیں  جس میں نصف سے زیادہ (53.6 فیصد) ہندوستانی دھوکہ دہی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

فرضی آن لائن ریٹل سائٹس کے نتیجے میں کم از کم چار میں سے ایک (28.6فیصد) ہندوستانیوں کو 15 تا 20 روپے کے درمیان نقصان ہوا ہے ، جبکہ 78.6 فیصد عوام کو سیزن  کے سفر  یا تعطیلات  کے سفری پرگرام   کے نام پر دھوکہ دہی کا نشانہ بنایا گیاہے۔

سروے میں کہا گیا ہے کہ سائبر جرائم کی سرگرمیاں انتہائی پیشہ وارنہ انداز  میں بڑھتی ہی جارہی ہے رواں سیزن کے  دوران ای میل کے ذریعہ دھوکہ دہی 25.3 فیصد اور موبائل پر تحریری پیغامات کے ذریعہ دھوکہ دہی 21.1 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے ۔

منیجنگ ڈارکٹر میکافی انڈیا وینکٹ کرشن پور نے کہا ہے کہ  آن لائن خریداری کرنے والے افراد کی تہوار کے سیزن میں تعداد کافی بڑھ جاتی ہے  اور خوشی کے ماحول میں آن لائن ہونے والے فریب سے  وہ لاپرواہ ہوجاتے ہیں اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سائبر مجرم ڈسکاؤنٹ کا لالچ دینے والے اشتہارات کا سہارا لیتے ہیں اور عوام  میل اور تحری پیغامات موبائل پر روانہ کرتےہیں اور جیسے ہی وہ  ڈسکاؤنٹ  کی پیش کش کرنے والے لنکس کو کلک کرتے ہیں وہ سائبر حملے اور دھوکہ دہی کا شکار ہوجاتے ہیں اور  اس دھوکہ دہی کا بنیادی مقصد رقم اور ذاتی معلومات کا سرقہ ہوتا ہے۔

تمام تہواروں میں ، 60.2 فیصد عوام روبوکالنگ کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ57.1 فیصد سم جیکنگ کے ذریعے دھوکہ دہی کا شکار بن چکے ہیں۔روبوکال وہ طریقہ کار ہے جس میں ایک ایسا فون کال صارف کو آتا  ہے  جو پہلے سے ریکارڈ شدہ پیغام پہنچانے کے لئے کمپیوٹرائزڈ آٹو ڈائلر کا استعمال کرتا ہے گویا کسی روبوٹ کی خدمات حاصل کی گئی  ہیں ۔

یہ دھوکہ دہی کا ایک نیا طریقہ ہے جو خاص کر تہوار اور عیدوں کے مواقع پر عوام کی توجہ حاصل کرنے کےلئے استعال کیا جاتاہے اب چونکہ کرسمس اور نئے سال کا ماحول ہے لہذا روبو کال کے ذریعہ عوام کو سائبر دھوکہ دہی کا نشانہ بنانے کی کوشش عروج پر ہے ۔تقریبا 39.3 فیصد ہندوستانیوں کو سائبر دھوکہ دہی کےلئے  کسی سائٹ کو ملاحظہ کرنے کی  ہدایت دی گئی جہاں ان سے ذاتی معلومات جیسے نام ، ٹیلیفون نمبر یا کریڈٹ کارڈ کی معلومات فراہم کرنے کا مطالبہ گیا اور جن افراد  نے ان ہدایت پر عمل کیا ان میں 40 فیصد افراد کو 10 تا 15 روپے کے درمیان نقصان ہوا ہے۔

انسان دوستی اور فراخدلی کے جذباتی پہلوؤں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دھوکہ دہی کی جو کوشش کی گئی  اس کے تحت  60.7 فیصد ہندوستانی صارفین فرضی خیراتی اداروں کا نشانہ بنے کیونکہ ان دھوکے بازوں نے خود کو حقیقی ٹرسٹ اور اداروں کے طور پر پیش کیا  اور عوامی فلاح وبہبود کے نام پر چندہ مانگا ہے  جس کے وجہ سے عوام دھوکہ دہی کا شکار ہوئے ہیں ۔

اس سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ 18 سے 24 سال کی عمر کے درمیان ایک حیرت انگیز تعداد (52.6 فیصد) پر رومانی دھوکہ دہی کا شکار ہوئی ہے  اور 60 فیصد افراد  ای مبارکباد کے پیغامات کے نام پر دی جانے والی دھوکہ دہی کا شکار ہوئے ہیں۔

عوام کو مشورہ دیا گیا ہے اب چونکہ کرسمس اور نئے سال کا سیزن چل رہا ہے اور سائبر دھوکہ باز عوام کو ڈسکاؤنٹ کا لالچ ، خیرات کی ترغیب ،اپنے من پسند ساتھی سے ملاقات کا موقع اور خیرات کی ترغیب دینے والے اشتہارات،کال اور تحریری پیغامات کے ذریعہ نشانہ بنارہے ہیں تو ضروری ہے کہ کسی بھی لنک کو کلک کرنے سے قبل اس اینٹی وائرس سافٹ ویر سے اسکان کرنے، لنک کے دیگر خطرات سے آگاہی کے طریقہ کار جسے کسی کمپنی کی جانب سے کوئی  آفر کی پیش کش پر اس کمپنی کے ٹول فری نمبر پر کال کے ذریعہ آفر کی حقیقت معلوم کرنے کی کوشش کریں۔

 علاوہ ازیں تن آسانی کی  وجہ آن لائن شاپنگ کی بجائے دوست احباب یا افراد خاندان کے ساتھ دکانات اور شاپنگ مال شخصی طور پر پہنچ کرسامان خریدنے کو ترجیح دیں۔کسی بھی ویب سائٹ کی جانب سے شخصی تفصیلات جیسے نام،فون نمبر یا کریڈکارڈ کا نمبر وغیرہ طلب کرنے پر کسی بھی صورت میں یہ تفصیلات فراہم نہ کریں ۔چند روپیوں کے ڈسکاؤنٹ کےلئے اپنے کثیر رقم کو خطرے میں نہ ڈالیں۔