Saturday, May 18, 2024
Homesliderکرناٹک میں مسلم نوجوان کا قتل  ، کئی مقامات پر امتناعی احکامات

کرناٹک میں مسلم نوجوان کا قتل  ، کئی مقامات پر امتناعی احکامات

- Advertisement -
- Advertisement -

دکشینا کنڑ (کرناٹک) ۔ کرناٹک کے منگلورو ضلع میں شرپسندوں کے ایک گروہ نے مبینہ طور پر ایک مسلم نوجوان کو گلا گھونٹ کر قتل  کردیا، ریاست کے وزیر اعلی بسواراج بومائی کے مقتول بی جے پی کارکن پروین کمار نیتارو کے اہل خانہ سے ملنے کے چند گھنٹے بعد یہ واقعہ ہوا ہے ۔ پولیس نے واقعہ کی ابتدائی تفصیلات فراہم کی ہے ۔مرنے والے مسلم نوجوان کی شناخت محمد فاضل کے طور پر کی گئی ہے جو منگلور کے مضافات میں واقع سورتھکل کے قریب منگل پیٹے کا رہنے والا ہے۔یہ واقعہ گزشتہ شام پیش آیا۔

پولیس ذرائع کو شبہ ہے کہ یہ واقعہ مبینہ طور پر ہندوتوا کارکنوں کی جانب سے انتقامی قتل ہے، تاہم قتل کے پیچھے محرکات کے بارے میں ابھی تک کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔منگلورو کے پولس کمشنر این ششی کمار نے کہا کہ سورتھکل کے آس پاس کے علاقوں میں چار پولیس اسٹیشنوں کی حدود میں امتناعی احکامات نافذ ہیں۔سورتھکل، ملکی، باجپے اور پنمبور میں ہفتہ تک امتناعی احکامات نافذ رہیں گے۔شراب کی دکانیں بندکردی گئی ہیں اور پولیس ایک گروپ میں پانچ سے زیادہ لوگوں کو اجازت نہیں دے رہی ہے۔

پولیس کمشنر نے مزید کہا ہم قتل کے پیچھے محرکات کا پتہ لگائیں گے۔ کارروائی شفاف طریقے سے شروع کی جائے گی اور لوگ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں اور تعاون کریں۔پولیس کے مطابق لوگوں کا ایک گروپ ایک کار میں آیا اور فاضل کی طرف دوڑا جو اپنی کپڑے کی دکان کے باہر کھڑا تھا اور اس پر حملہ کردیا۔شرپسندوں نے فاضل کا پیچھا کیا اور مہلک ہتھیاروں سے وحشیانہ حملہ کیا۔ واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے سے ریاست بھر میں تہلکہ مچ گیا ہے۔اسے زخمی  حالت میں دواخانہ منتقل کیا  گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔