Sunday, May 19, 2024
Homesliderکسانوں کا غصہ خطرناک، مودی انکی بات سنیں :راہول گاندھی

کسانوں کا غصہ خطرناک، مودی انکی بات سنیں :راہول گاندھی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے زراعت کے سلسلے میں تین قوانین کے احتجاج میں پنجاب کے کسانوں کے غصے کو خطرناک قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کو مشورہ دیا ہے کہ انہیں احتجاجی مظاہرہ کرنے والے کسانوں کی بات سننی چاہئے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ پنجاب میں کسانوں نے دسہرے کے موقع پر وزیراعظم کے پتلے جلاکر اپنے غصے کا اظہارکیا اوریہ حالات جمہوریت کے لئے اچھے نہیں ہیں۔

راہولگاندھی نے ٹویٹ کیا یہ پورے پنجاب میں جوکل ہوا وہ کافی تکلیف دہ ہے کہ پنجاب میں وزیراعظم کے تئیں لوگوں میں اتنا غصہ ہے ۔ یہ بہت خطرناک ہے اورہمارے ملک کے لئے اس طرح کے حالات اچھے نہیں ہیں۔وزیراعظم کو عوام سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے مسائل کی یکسوئی کرنی چاہئے اور جلد از جلد مسائل کے حل پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے ۔

علاوہ ازیں راہول گاندھی نے اخبار میں شائع خبر بھی پوسٹ کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسان یونین کی قیادت میں حال ہی میں پارلیمنٹ میں پاس کسانوں سے متعلق تینوں قوانین کے احتجاج میں دسہرے پر ریاست میں کل جگہ جگہ مودی، صنعت کار مکیش امبانی اورگوتم اڈانی کے پتلے نذر کئے ہیں ۔ خبر کے مطابق کسانوں نے کہا ہے کہ اگر ان قوانین کو واپس نہیں لیا جاتا ہے تو پنجاب میں تحریک اور تیز کی جائے گی۔

 اسے علاوہ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے مودی حکومت پرشدید تنقید کرتے ہوئے جمہوری تنظیموں کا غلط استعمال کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ تنظیموں کے ذریعہ مخالفین کی آواز دبانے کی کوشش کررہی ہے ۔سونیا گاندھی نے انگریزی روزنامے کےلئے تحریر کردہ اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی مرکزی حکومت جمہوری ستون پر حملے کر کے انہیں نقصان پہنچانے میں سرگرداں ہے اور جمہوریت کو مضبوط کرنے والی ہر تنظیم کا استعمال اپوزیشن پر حملہ کرنے کے لئے کیا جارہا ہے ۔حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستانکی معیشت شدید بحران میں پھنس گئی ہے اور حکومت اس سے باہر نکلنے کی کوشش کرنے کے بجائے جمہوری تنظیموں کا غلط استعمال کر تے ہوئے اپنے مخالفین پر حملہ کررہی ہے۔ مودی کی پالسیوں کی وجہ سے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت خطرے میں آگئی ہے اظہار رائے کی آزادی چھینی جارہی ہے ۔