Friday, May 17, 2024
Homeٹرینڈنگکشمیر میں امتحانات کی تواریخ کے اعلان سے طلبہ حیران و پریشان

کشمیر میں امتحانات کی تواریخ کے اعلان سے طلبہ حیران و پریشان

- Advertisement -
- Advertisement -

سری نگر۔ وادی کشمیر میں گزشتہ دو ماہ سے جاری نامساعد اور غیر یقینی صورتحال کے باعث تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل رہنے کے باجود جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے دسویں اور بارہویں جماعتوں کے سالانہ امتحانات کے لئے تواریخ کا اعلان کردیا ہے ۔بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی طرف سے جمعہ کے دن وادی کے روزناموں میں مشتہر تواریخ کے مطابق دسویں جماعت کے امتحانات ماہ رواں کی29 تاریخ سے شروع ہوکر ماہ نومبر کی16 تاریخ کو ختم ہوں گے جبکہ بارہوں جماعت کے سالانہ امتحانات ماہ رواں کی30 تاریخ سے شروع ہوکر ماہ نومبر کی 28 تاریخ کو اختتام پذیر ہوں گے ۔

یاد رہے کہ متعلقہ حکام کے مطابق امسال دسویں جماعت کے65 ہزار جبکہ بارہوں جماعت کے48 ہزار طلبہ سالانہ امتحانات میں شرکت کررہے ہیں۔ حکام نے کہا ہے کہ دسویں جماعت کے امتحانات کے انعقاد کے لئے 1506 مراکز جبکہ بارہویں جماعت کے امتحانات کے انعقاد کے لئے 433 مراکز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔

دوسری جانب دونوں جماعتوں کے طلبہ اور والدین نے متعلقہ محکمہ کی طرف سے امتحانات کے انعقاد کے لئے جاری تواریخ پرحیرت کا اظہارکیا ہے ۔دسویں جماعت کی ایک طالبہ نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی خواہش پر کہا کہ بورڈ کی طرف سے جاری کردہ تواریخ سے ہم حیرت میں پڑگئے ہیں اور ہماری ذہنی پریشانی میں مزید اضافہ بھی ہوا۔

انہوں نے کہامیں نے آج صبح جب اخبار میں امتحانات کے لئے بورڈ کی طرف سے جاری اعلان دیکھا تو میں حیران بھی ہوگئی اور میری ذہنی پریشانی میں مزید اضافہ بھی ہوگیا، ہم نے نصف سے بھی کم نصاب مکمل کیا ہے ، امتحانی پرچے کیسے ہوں گے کتنے نصاب پر مشتمل ہوں گے ہمیں کچھ بھی معلوم نہیں ہے ۔

ایک اور طالب نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ ہم امتحان کس کا دیں گے اور کس طرح دیں گے ۔بورڈ نے ہمارے سالانہ امتحانات کے لئے تواریخ کا اعلان کردیا ہے ، یہ ٹھیک بات ہے لیکن ہم دوماہ سے لگاتار گھروں میں مقید ہیں، نصاب کا نصف حصہ بھی مکمل نہیں کیا گیا ہے ، اب میں حیران ہوں کہ ہمیں امتحان کتنے نصاب کا دینا ہے اور امتحان دینے کے لئے جانا بھی موجودہ حالات میں ایک مشکل بات ہے کیونکہ عوامی ذرائع حمل نقل سڑکوں سے غائب ہے ۔بارہوں جماعت کے ایک سائنس کے طالب علم نے کہا کہ ہم نے ابھی پریکٹیکل بھی نہیں کئے ہیں نصاب کا نصف حصہ بھی مکمل نہیں ہوا ہے اور بورڈ نے امتحانات کے تواریخ کا اعلان کردیا ہے۔

محمد شعبان نامی ایک والد نے بورڈ کی طرف سے دسویں اور بارہوں جماعت کے امتحانات کے تواریخ جاری کرنے کے حوالے سے کہا کہ یہ وادی میں حالات کو بطور معمول پیش کرنے کی ایک کوشش ہے ۔ بورڈ والے بخوبی جانتے ہیں کہ یہاں دو ماہ سے تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں اور طلبہ گھروں میں ہی بیٹھے ہیں لیکن انہوں نے تواریخ یہ دکھانے کے لئے جاری کئے کہ یہ یہاں حالات معمول کے مطابق ہیں۔قابل ذکر ہے کہ وادی میں گزشتہ دو ماہ سے تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں اگرچہ انتظامیہ نے کالج سطح تک تعلیمی ادارے کھولنے کے اعلانات کئے لیکن تعلیمی اداروں میں عملہ تو رہتا ہے لیکن طلبہ کمرے جماعت میں دکھائی نہیں دیتے ہیں۔