Friday, April 26, 2024
Homesliderکشمیر میں رات  کا  کرفیو، مقامی عوام کےلئے مذاق

کشمیر میں رات  کا  کرفیو، مقامی عوام کےلئے مذاق

- Advertisement -
- Advertisement -

سری نگر۔ جموں وکشمیر انتظامیہ کی طرف سے کورونا کی روک تھام کے لئے وادی کشمیر کے چار اضلاع میں رات کا کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ سوشل میڈیا پر گرم موضوع بحث بنا ہوا ہے  کیونکہ جن علاقوں میں غروب آفتاب کے بعد زندگی رک سی جاتی ہے وہاں رات کا کرفیو نافذ کرنے کسی مذاق سے کم نہیں ہے ۔مقامی عوام نے سوا ل کیا ہے کہ جس علاقے میں شام ڈھلتے ہی کاروباری سرگرمیاں بند ہوکر لوگ گھروں میں بیٹھ جاتے ہیں اور شام کے نو بجنے کے قبل ہی ہر سو سناٹا چھاجاتا ہے وہاں رات کا کرفیو کا نفاذ کرنے  کا کیا معنی ہے ۔

عوام  کا الزام ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ دراصل ملک کی دوسری ریاستوں میں کورونا کو روکنے کے لئے کئے جانے والے اقدام کی نقل کررہی ہے ۔یاد رہے کہ  جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کورونا کی روک تھام کے لئے یونین ٹریٹری کے آٹھ اضلاع میں رات کا کرفیو نافذ کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے جموں، ادھم پور، کھٹوعہ، سری نگر بارہمولہ، بڈگام، اننت ناگ اور کپوارہ اضلاع کے میونسپل حدود میں رات کے 10 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ رہے گا۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق چیف منسٹر  عمر عبداللہ نے کشمیر کے چار اضلاع میں رات کا کرفیو کے نفاذ پر مزحیہ انداز میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کورونا وبا نے سیاسی جلسوں، مذہبی اجتماعات اورمیلوں میں دن کے دوران نہ پھیلنے کا فیصلہ کرلیاہے۔عمر عبداللہ کے مشیر تنویر صادق نے رات کے  کرفیو کے نفاذ کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہاکشمیر میں رات کے  کرفیو کا کیا فائدہ ہے ؟ یہ کوئی میٹرو شہر نہیں ہے ۔ یہاں 1989 سے ہی رات کی زندگی  مسدود ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ وہ (حکام) لوگوں کو ماسک پہننے اورزیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکیسن لگوانے کو یقینی بنائیں۔