Sunday, May 19, 2024
Homeٹرینڈنگکم عمری کی شادیوں میں حوصلہ افزاء کمی

کم عمری کی شادیوں میں حوصلہ افزاء کمی

- Advertisement -
- Advertisement -

نیویارک ۔ جنوبی ایشیا میں کم عمری کی شادیوں کے حوالہ سے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ خطہ میں اس عمر کی شادیوں کی شرح 59 فیصد سے کم ہوکر 30 فیصد ہوگئی ہے ۔یونیسیف کی جانب سے کنونشن آن دی رائٹس آف چائلڈ کے30 سال مکمل ہونے پر جاری کی گئی جو تاریخ میں انسانی حقوق کا وسیع ترین معاہدہ ہے ۔رپورٹ میں گزشتہ30 برسوں میں دنیا بھر کے بچوں سے متعلق تاریخی کامیابیوںکو اجاگر کیا گیا لیکن یہ نشاندہی بھی کی گئی اکثر غریب ترین بچوں تک اس کے ثمرات نہیں پہنچے ۔گزشتہ3 دہوں میں پرائمری اسکول کی تعلیم سے محروم بچوں کی تعداد میں40 فیصد سے زائد کمی آئی ہے ۔30 برس قبل پولیو کے نتیجے میں روزانہ ایک ہزار بچے معذور یا جاں بحق ہوجاتے تھے ، آج ان میں سے 99 فیصد معاملات کا خاتمہ کیا جاچکا ہے ۔

تاہم رپورٹ میں بچوں کے حقوق کے خاص طور پر کمزور طبقے کے حوالے سے نمایاں رکاوٹوں کی بھی نشاندی کی گئی، پانچ برس سے کم عمر15 ہزار بچے اب بھی ان بیماریوںکا شکار ہوکر مرجاتے ہیں جن میں زیادہ تر امراض قابل علاج ہیں اور دیگر کی روک تھام کے اسباب موجود ہیں۔

اسی طرح دنیا بھر کے بچوں کی بقا اورکامیابی کے نئے خطرات جیسا کہ موسمیاتی تبدیلی اورآن لائن ڈرانے یا دھمکیوں کا بھی سامنا ہے۔ رپورٹ میں بچوں کی صحت اور زندگی کو تعلیم تک رسائی اورخطرناک عوامل سے بچوں کے تحفظ میں اضافے کے جائزے پر مبنی حوالے سے کامیابیوں کی نشاندہی کی گئی۔1990 میں پرائمری اسکول کی عمرکے20 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے تھے اب یہ تناسب عالمی سطح پر 10 فیصد سے بھی کم ہے۔ پرائمری تعلیم تک رسائی میں صنفی فرق افریقہ، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے علاوہ اکثر ممالک میں بڑے پیمانے پر ختم ہوچکا ہے ۔

اسی طرح بچوں کے حقوق کے حوالے سے نئے خطرات بھی سامنے آرہے ہیں اور والدین معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی اہمیت پر بھی شک کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں دیگر چیلنجز میں اکثر حکومتوں اور عوام کے درمیان بچوں کے حقوق کے حوالے سے اطمینان، جنوبی ایشیا اور افریقہ کے کم اور متوسط آمدن کے ممالک میں نوجوان افراد کی آبادی میں اضافہ شامل ہے ۔رپورٹ میں پرائمری تعلیم میں اضافے کوگزشتہ3 دہوں میں بچوں اورنوجوانوں کے متعلق اہم کامیابی کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے ۔