Friday, May 17, 2024
Homesliderکورونا صحت یاب اور شوگر کے مریضوں میں نیا مرض

کورونا صحت یاب اور شوگر کے مریضوں میں نیا مرض

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ کورونا سے صحتیاب ہونے والے مریضوں اور دیگر بیماریوں سے متاثرہ افراد میں اب ایک نیا مرض بلیک فنگس دیکھنے میں آ رہا ہے اور یہ جسم کے کسی بھی حصے کو متاثر کرسکتا ہے ۔ اس طرح کے فنگس کے مریض گجرات، مہاراشٹر اور دہلی میں منظر عام پر آرہے ہیں۔ ایسٹ دہلی میڈیکل سنٹر کے ڈاکٹر پارس گنگوال نے اس مسئلے کے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس بیماری کو مِیوکورمائیکوسِسس کہا جا تا ہے اور یہ فنگس جسم کے اندرونی حصوں میں جاکر وہاں کے اعضاءکو متاثر کرنے لگتا ہے ۔ اس سے وہ عضو بری طرح متاثر ہوتا ہے اور وائرس زیادہ ہوجانے پر اس حصے کوکاٹنا پڑ سکتا ہے ۔

 ڈاکٹر گنگوال نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ فنگس ماحول میں عام طور پر موجود رہتا ہے لیکن جن لوگوں کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے تو ان میں یہ وائرس زیادہ اثر انداز ہوسکتا ہے ۔ جن افرادکو شوگر، عضو کی پیوندکاری، دیگر اعضاءکی بیماریاں ہیں اور ان کی قوت مدافعت کم ہے تو یہ انھیں آسانی سے اپنا شکار بنا لیتا ہے ۔

یہ فنگس جو مٹی میں پائے جاتے ہیں، ساتھ ہی ساتھ منھ، ناک کے راستے اور صحت مند افراد کے میں بھی پائے جاتے ہیں۔ یہ فنگس اعلیٰ۔گلوکوز، اعلیٰ آئرن اور تیزابیت کے ماحول میں زیادہ پرورش پاتے ہیں اور ایڈوتھیلِیَل خلیات کے حملے کو فروغ دیتا ہے ۔ یہ فنگس سانس کے ذریعے ناک کی خلیات تک پہنچتا ہے اور زیادہ انفیکشن کی صورت میں یہ ناک کی سنگین بیماری (سائینوسائیٹِس) کو بڑھاتا ہے ، آنکھوں اور دماغ کی خلیات کے علاوہ ہڈیوں میں بھی پہنچ سکتا ہے ۔

ڈاکٹر گنگوال کے بموجب کورونا کے مریضوں اس فنگس سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں کیونکہ ایسے مریضوں کے جسم کی قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے اور انھیں اسٹیرایَڈ دوائیں دی جاتی ہیں۔ اگر ایسے مریضوں کو پہلے ہی شوگر ہے تو ان دواوں کو دیے جانے پر ان کے شوگر کی سطح مزید بڑھ جاتی ہے ۔ جسم میں دیگر وائرس کو ختم کرنے کے لئے دی جانے والی اینٹی بایوٹِک دواوؤں سے بیکٹیریا ختم ہو جاتے ہیں لیکن جسم کے اندر اس فنگس کو پھلنے ، پھولنے کا پورا موقع مل جاتا ہے ۔ ایسے میں یہ فنگس جسم کے دوسرے حصوں میں اپنا اثر دکھانے لگتا ہے ۔

اس سے بچنے کے لیے عوام کو قوت مدافعت میں اضافے کے لیے بہترین کھانے پینے اور غذا پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی جن میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہو، وِٹامنس کی کمی کو وِٹامن کی چیزوں سے پورا کیا جا سکتا ہے ۔

علاوہ ازیں بلڈ شوگر کو علاج کے ذریعے کنٹرول میں رکھا جائے اور ڈاکٹر کی صلاح سے اس کی سطح خالی پیٹ 100 سے 125 کی اورکھانے کے بعد 150 سے 170 کے درمیان ہو ۔ اگر کوئی اسٹیرایَڈس کا استعمال کر رہے ہیں تو ان کی درست مقدار کا تعین وقت وقت پر اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے کریں۔