Friday, May 17, 2024
Homesliderکورونا کا دنیا میں سب سے پہلا مریض کون ؟

کورونا کا دنیا میں سب سے پہلا مریض کون ؟

- Advertisement -
- Advertisement -

لندن۔ کورونا کا پہلا مریضکب سامنے آیا تھا اور متاثر ہونے والا پہلا شخص کون تھااس پر اب تحقیق جاری ہے ۔ حالانکہ کورونا کی شروعات 2019 کے اواخر میں ہوئی تھی تاہم یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والا دنیا کا پہلا شخص کون تھا اور کہاں سے تعلق رکھتا تھا۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سائنسدانوں نے سائنسی طریقوں کی مدد سے کوویڈ 19 کے پہلے مریض کے دورانیے کا تخمینہ لگایا ہے ۔ اس تخمینے کے مطابق دنیا میں کوویڈ کا پہلا معاملہ چین میں اوائل اکتوبر سے نومبر 2019 کے وسط میں سامنے آیا ہوگا۔درحقیقت ان کا اندازہ ہے کہ دنیا میں پہلا فرد ممکنہ طور پر17 نومبر 2019 کو کوویڈ 19 سے متاثر ہوا ہوگا۔ یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ کینٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے نتائج میں کورونا وائرس کی وبا کے ماخذ کے حوالے سے بات کی گئی۔

دنیا میں کورونا وائرس کا پہلا باضابطہ مریض دسمبر 2019 کے شروع میں شناخت ہوا تھا، تاہم ایسے شواہد مسلسل سامنے آرہے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ لوگ اس سے پہلے بھی اس بیماری کا شکار ہورہے تھے ۔

وبا کے آغاز کے دورانیے کو سامنے لانے کے لیے ماہرین نے ریاضیاتی طریقہ کو استعمال کیا جو اس سے پہلے مختلف حیاتیاتی اقسام کے معدوم ہونے کی مدت کا تعین کرنے کے لیے استعمال ہوتا تھا۔تحقیق کے لیے طریقہ کو معکوس کر کے جاننے کی کوشش کی گئی کہ کب کوویڈ انسانوں میں پھیلنا شروع ہوا اور اس کے لیے 203 ممالک کے ابتدائی معاملات کا مواد لیا گیا۔

اس تجزیے سے اشارہ ملا کہ کوویڈ کا پہلا معاملہ 2019 میں اکتوبر کے آغاز سے نومبر کے وسط میں چین میں سامنے آیا ہوگا۔ تحقیق کے مطابق ممکنہ طور پر پہلا معاملہ 17 نومبر کو نمودار ہوا ہوگا اور یہ بیماری جنوری 2020 میں دنیا بھر میں پھیل گئی۔نتائج سے ان شواہد کو تقویت ملتی ہے کہ یہ وبا جلد نمودارہوئی اور باضابطہ طور پر تسلیم کیے جانے سے قبل ہی تیزی سے پھیل گئی۔ تحقیق میں یہ بھی شناخت کی گئی کہ کب کوویڈ 19 چین سے باہر اولین5 ممالک میں پہنچا اور دیگر براعظموں تک پہنچا۔

مثال کے طور پر ان کا تخمینہ ہے کہ چین سے باہر پہلا مریض جاپان میں 2 جنوری 2020 کو سامنے آیا ہوگا جبکہ یورپ میں پہلا معاملہ 12 جنوری 2020 کو اسپین میں آیا ہوگا۔ شمالی امریکہ میں پہلا مریض16 جنوری 2020 میں سامنے آیا ہوگا۔محققین کے مطابق ان کا یہ نیا طریقہ کار مستقبل میں دیگر وبائی امراض کے پھیلاؤ کو بہتر طریقے سے سمجھنے میں بھی مددگار ثابت ہوسکے گا۔ انہوں نے کہا ہے کوویڈ کے آغاز کے بارے میں معلومات سے اس کے مسلسل پھیلاؤ کو سمجھنے میں بھی مدد مل سکے گی۔