Friday, May 17, 2024
Homesliderکورونا کے علاوہ ہر سال 5.8 لاکھ ہندوستانیوں کی دیگر امراض سے...

کورونا کے علاوہ ہر سال 5.8 لاکھ ہندوستانیوں کی دیگر امراض سے موت

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ ہندوستان میں سب کی توجہ اس وقت کورونا کی دوسری لہرسے ہونے والی اموات پر ہے لیکن اس وقت یہ بھی ضروری ہے کہ ہم دیگر مسائل پر بھی توجہ مرکوزکریں ۔ گزشتہ دو دہوں میں ملک میں اموات کی ایک اوراہم وجہ سامنے آئی ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق ہرسال5.8 لاکھ ہندوستانی غیر متعدی امراض (این سی ڈی) سے مر جاتے ہیں۔ ان میں کینسر ، ذیابیطس ، بے قابو ہائی بلڈ پریشر اور قلبی امراض شامل ہیں ۔ ان میں سے مہلک بیماریوں میں سے زیادہ ترکا علاج خواہ ہی مشکل ہے لیکن غذا میں تبدیلی کے ذریعہ ان پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔

 دیگر ترقی پذیر ممالک کی طرح بھی ہندوستان میں ڈبہ بند خوردونوش اشیاءکی استعمال میں اضافہ ہوا ہے ۔ عام طور پر ان میں چینی اور نمک زیادہ ہوتا ہے اور خراب چربی کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کا استعمال دیہی علاقوں میں بھی ہوتا ہے تمام معاشرتی فرقوں میں بھی ہوتا ہے ۔ اس لئے ڈبہ بندکھانوں میں استعمال کئے جانے والے تینوں نقصان دہ اجزاءکو زیادہ سختی سے قابو پانا ضروری ہو جاتا ہے ۔ ان کا زیادہ استعمال این سی ڈی بحران کے لئے ایندھن کی طرح ہے ۔

 بریسٹ فیڈنگ پروموشن نیٹ ورک آف انڈیا (بی پی این آئی) نے نیوٹریشن ایڈووکیسی ان پپلک انٹریسٹ ( ای ایف آئی) ایپیڈیمولوجیکل فاؤنڈیشن آف انڈیا ( ای ایف آئی) اور پیڈیاٹریکس اینڈ ایڈلسنٹ نیوٹریشن سوسائٹی (پی اے اے این ) نے مشترکہ طور پر ایک ویبنارکا اہتمام کیا۔ اس میں ہندوستان میں پروسیسڈ اور انتہائی پروسیسڈ اشیائے خوردنی کی کھپت کی ہدایت ایک مضبوط نیوٹریشن پروفائل ماڈل (این پی ایم) کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔ ماہرین ، ڈاکٹر اور سینئر سائنس دانوں نے رضامندی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا بالخصوص رکاٹوں جیسے غذائی صنعت کی مخالفت کی روشنی میں برازیل ، میکسیکو اور جنوبی افریقہ نے ان اجزاءنمک ، چینی اور چربی کی سائنسی حدود اپناتے ہوئے فیصلہ کن قدم اٹھایا ہے ، خاص طور پر بچوں کی نیوٹریشن پروفائلنگ فوڈز اور مشروبات کی درجہ بندی کا ایک سائنسی طریقہ موجود ہے اور یہ ان کی تشکیل میں موجود غذائیت پر مبنی ہے-