Sunday, May 19, 2024
Homesliderکولکتہ کے خلاف آج بنگلور کو پسندیدہ موقف

کولکتہ کے خلاف آج بنگلور کو پسندیدہ موقف

- Advertisement -
- Advertisement -

احمدآباد ۔ رائل چیلنجرز بنگلور کے کپتان ویراٹ کوہلی نے دس دن قبل کہا تھا کہ ان کی ٹیم کسی بھی ہدف کا کامیابی کے ساتھ تعاقب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے لیکن راجستھان رائلس کے خلاف دس وکٹوں کامیابی کے بعد کوہلی نے جو بیان دیا اس کے بعد حالات ٹیم کے لیے ایک جیسے نہیں رہے اور پنجاب کے خلاف کھیلے گئے مقابلے میں وہ 180 رنز کا کامیابی کے ساتھ تعاقب نہیں کر پائی اور اسے اس مقابلے میں 34 رنز کی شکست برداشت کرنی پڑی۔

بنگلور آج یہاں احمد آباد میں ٹورنمنٹ کی ایک مسلسل ناکامی سے پریشان ہو رہی ٹیم کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف میدان میں اترے گی اور وہ اپنے گزشتہ مقابلے میں پنجاب کے خلاف ہونے والی شکست کو پس پشت ڈالتے ہوئے دوبارہ کامیابی کی سمت واپس آنے کی کوشش کرے گی۔کولکتہ اور بنگلور کے درمیان کھیلے گئے گزشتہ مقابلے میں میں بنگلور نے 38 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی جس میں ڈی ویلیئرز نے نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کے مجموعی اسکور کو 200 رنز کے اوپر پہنچایا تھا اور مقابلے میں مین آف دی میچ بھی قرار پائے تھے۔ ویراٹ کوہلی کی زیرقیادت بنگلور کی ٹیم رواں آئی پی ایل کے دوسرے مرحلے میں اپنی رسائی کے اپنے امکانات کو مستحکم کم کر لیا ہے لیکن اس سے قبل ہی چینائی کے خلاف کھیلے گئے مقابلے میں رویندر جڈیجہ اور برارنے بنگلور کی کمزوریوں کو اجاگرکیا ہے جس کے بعد ٹیم انتظامیہ اس ناکامی کو اگلے مرحلے میں رسائی کی حکمت عملی کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

بنگلور کی ٹیم جس میں کپتان ویراٹ کوہلی ، اے بی ڈی ویلیئرز اور گلین میکس ویل جیسے بڑے کھلاڑی موجود ہیں لیکن اسپین کے خلاف ٹیم کی ناکامی کے بعد اب یہ کولکتہ کے خلاف کل یہاں کھیلے جانے والے مقابلے میں محتاط رویہ اختیار کر سکتی ہے ۔بنگلور کے لئے کولکتہ کے خلاف کھیلے جانے والے مقابلے میں حریف اسپنر سنیل نارائن کے حکمت عملی توجہ کا مرکز ہوگی کیونکہ گزشتہ دو مقابلوں میں اسپین کے خلاف بنگلور کے بیٹسمینوں کی ناکامی کے بعد سنیل نارائن کے خلاف محتاط رویہ اختیار کرسکتے ہیں۔ یہاں یہ دلچسپ اعدادوشمار بھی ہیں کہ کہ آئی پی ایل کے سب سے خطرناک بیٹسمینوں میں شمار کیے جانے والے اے بی ڈی ویلیئرز کا سنیل نارائن کے خلاف ریکارڈ بہتر نہیں ہے ۔

اے بی ڈی ویلیئرز جو کہ تقریبا ہر بولر کو چھکے لگاتے ہیں لیکن سنیل نارائن کے خلاف ان کا اوسط 15.33 ہے۔بنگلور اور کولکتہ کے درمیان کھیلے جانے والے اس مقابلے میں ڈیویلیئرز بمقابلہ سنیل نارائن توجہ کا مرکز ہوگا۔بنگلور کے لئے اس کی اوپننگ جوڑی کپتان ویراٹ کوہلی اور دیوت پڈیگل ٹیم کو بہترین شروعات فراہم کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں اس جوڑی نے ٹیم کو 9.6 رن ریٹ کے علاوہ 55.83 کے اوسط سے پہلی وکٹ کے لیے رنز بنا رہے ہیں۔

بنگلور کے لئے اس کے بولنگ شعبے میں ہندوستانی فاسٹ بولر محمد سراج ٹیم کے لیے بہترین مظاہرہ کر رہے ہیں اور خاص کر اننگز کے آخری اوورز میں ان کے مظاہر کپتان کے اعتماد کے مطابق ہیں۔محمد سراج نے خاص کر دہلی کیپٹلس کے خلاف آخری اوور میں 14 رنز کا بہترین دفاع کرتے ہوئے نہ صرف اپنا بلکہ اپنی ٹیم کا اعتماد بلند کیا ہے۔دوسری جانب کولکتہ نائٹ رائیڈرز جس کے اگلے مرحلے میں رسائی کے امکانات مشکل مرحلے سے گزر رہے ہیں وہ مسائل پر قابو پاتے ہوئے کامیابی حاصل کرنے کی کوشاں ہوگی۔

مورگن کی قیادت میں ٹیم کو سب سے بڑا مسئلہ اننگز کے آغاز پر ہورہا ہے کیونکہ اس کے اوپنرس کا بہتر مظاہرہ نہ کرنا ہے۔ نتیش رانا اور شبمن گل ٹیم کو بہتر شروعات فراہم کرنے میں ناکام ہیں اور رواں سیزن اس جوڑی نے 25 سے بھی کم کے اوسط سے سے رنز بنائے ہیں بیٹسمینوں کے مکمل ناکام ہونے کی وجہ سے ٹیم کے کوچ برینڈن مک کولم نے بھی شدید تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ کھلاڑیوں نے انتخاب کے لیے دیانتداری کی بات تو کہی تھی لیکن ان کے مظاہروں نے مایوس کیا ہے کیونکہ کھلاڑیوں میں جارحانہ کھیل کا فقدان پایا جارہا ہے۔ٹیم کے کپتان مرگن اور ویسٹ انڈیز کے آل راونڈر اینڈ ری رسل نے چند ایک مقابلوں میں بہتر مظاہرہ کیا ہے لیکن ان کے مظاہروں میں بھی استقلال کا فقدان ہے جس کی وجہ سے ٹیم کو کو پہلے ہی مرحلے سے باہر ہونے کا خطرہ محسوس ہونے لگا ہے۔