Sunday, May 19, 2024
Homesliderکویت میں احتجاج کرنے والوں کو وطن واپس روانہ کرنے کی کارروائی...

کویت میں احتجاج کرنے والوں کو وطن واپس روانہ کرنے کی کارروائی شروع

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی۔ کویت حکومت نے ان تارکین وطن کو گرفتار کرنے اور ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دو عہدیداروں کے ذریعہ پیغمبر اسلام ﷺکے خلاف کئے گئے متنازعہ ریمارکس کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے ایک مظاہرے میں حصہ لیا تھا۔ خلیجی ملک کے قوانین میں ایسے مظاہروں کی اجازت نہیں ہے۔سعودی عرب کے انگریزی روزنامے  میں شائع ہونے والی خبر میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نماز جمعہ کے بعد فہیل کے علاقے سے پیغمبر اسلام ﷺکی حمایت میں مظاہرہ کرنے والے تارکین وطن کو گرفتار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ملکی قوانین کے مطابق خلیجی ملک میں تارکین وطن کی طرف سے دھرنا یا مظاہرہ ممنوع ہے۔

کویتی اخبار الرائے نے رپورٹ کیا حکام اسے گرفتار کر کے جلاوطنی کے مرکز میں لے جا رہے ہیں تاکہ اسے اس کے ملک واپس بھیج دیا جائے اور اسے کویت واپس جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اس میں ان مہاجرین کی شہریت کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ کویت حکومت ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے بی جے پی کے ایک سابق کارکن کے تبصرے پر ہندوستانی سفیر کو طلب کیا ہے۔کویت کی وزارت خارجہ نے کہا کہ کویت میں ہندوستان کے سفیر سبی جارج کو طلب کیا گیا اور ایشیائی امور کے معاون وزیر خارجہ نے انہیں ایک سرکاری احتجاجی خط سونپا۔
وزارت نے ہندوستان کی حکمراں جماعت کی طرف سے جاری کردہ اس بیان کا خیرمقدم کیا، جس میں اس نے رہنماؤں کی معطلی کا اعلان کیا تھا۔اہم بات یہ ہے کہ کئی مسلم ممالک نے سابق بی جے پی کارکن کے متنازعہ ریمارکس کی مذمت کی ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کویت میں قانونی طور پر مقیم ہندوستانی شہریوں کی تعداد 2019 میں 10 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ کویت میں ہندوستانی برادری کے لوگوں کی تعداد میں ہر سال پانچ سے چھ فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔