Monday, May 6, 2024
Homesliderکیا آپ کا ووٹ کسی مجرمانہ ریکارڈ کے حامل لیڈر کو تو...

کیا آپ کا ووٹ کسی مجرمانہ ریکارڈ کے حامل لیڈر کو تو نہیں جارہا؟

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ کسی بھی انتخابات کے وقت سیاسی لیڈروں اور امیدواروں کے خلاف پولیس میں شکایت اور ان کے مجرمانہ ریکارڈ کا احاطہ کرنا اب ایک عام بات بن چکی ہے لہذا گریٹرحیدرآبادمیونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی)کے انتخابات میں اس خصوص کی تفصیلات اہمیت کی حامل ہے تاکہ حیدرآبادی عوام کو اندازہ ہوجائے کہ کہیں ان کا ووٹ کسی مجرم کی طاقت میںا ضافہ کےلئے تو استمعال نہیں ہورہا ہے؟ جی ایم سی انتخابات میں مقابلہ کرنے والے 49 امیدوار مجرمانہ ریکارڈ کے حامل ہیں۔

ان میں  13ٹی آرایس،17بی جے پی،12کانگریس،7مجلس کے امیدوار شامل ہیں۔گذشتہ جی ایچ ایم سی انتخابات میں 72امیدوارجرائم کے ریکارڈ کے حامل تھے تاہم اس مرتبہ یہ تعداد کم ہوکر49 ہوگئی ہے ۔فورم فارگڈ گورننس کی ٹیم نے انتخابات کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے والے چارپارٹیوں بی جے پی، ٹی آرایس،کانگریس اور مجلس کے امیدواروں کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا۔ان 46 میں6خاتون امیدوار بھی ہیں جو مجرمانہ ریکارڈ رکھتی ہیں۔دلچسپ بات یہ ہیکہ ملکاجگری وارڈ میں مقابلہ کرنے والی تمام اہم جماعتوں کے امیدوار مجرمانہ پس منظر کے حامل ہیں۔

یاد رہے کہ گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی) کی تیز تر مہم اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے کیونکہ مقابلہ میں حصہ لینے والی جماعتیں راے دہندوں کوراغب کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہیں۔اصل مقابلہ کرنے والی جماعتوں بشمول ٹی آرایس،کانگریس، بی جے پی اور مجلس کے مقابلہ کرنے والے سرکردہ لیڈران نے سلسلہ وار روڈ شوز،ریلیوں،عوامی جلسوں سے خطاب کے ساتھ ساتھ طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک گھر گھرمہم چلارہے ہیں تاکہ رائے دہندوں کی حمایت حاصل ہوسکے ۔اس انتخابی مہم کے دوران الزامات اور جوابی الزامات اور کئی طرح کی رعایتیں اور وعدے کئے جارہے ہیں۔

بی جے پی جو جی ایچ ایم سی پر قبضہ کے لئے تمام تر حربے استعمال کررہی ہے اس نے سرکردہ لیڈروں بشمول مرکزی وزیر داخلہ کی خدمات سے استفادہ کیا ہے تاکہ مہم چلائی جاسکے ۔امیت شاہ امکان ہے کہ شہر کا دورہ کرتے ہوئے مہم چلائیں اور بعض منتخب ریلیوں میں شریک ہوں گے ۔بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا،اترپردیش کے چیف منسٹر آدتیہ ناتھ یوگی ، مہاراشٹر کے سابق چیف منسٹر دیویندرفڈنویس بھی توقع ہے کہ شہر میں بی جے پی کے امیدواروں کے لئے انتخابی مہم چلائیں گے ۔ مقابلہ میں حصہ لینے والی دیگر دو جماعتوں ٹی آرایس اورکانگریس نے پہلے ہی اپنا انتخابی منشور جاری کردیا ہے جس میں رائے دہندوں سے کئی وعدے کئے گئے ۔