Sunday, May 19, 2024
Homeٹرینڈنگکیا آپ کے نمک میں زہر ہے؟

کیا آپ کے نمک میں زہر ہے؟

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد  ۔ کالگیٹ کا ایک اشتہار کافی مشہور ہوا جس میں ایک شخص جب اپنے دانتوں میں تکلیف کی شکایت کرتا ہے تو اچانک ایک خاتون جو کہ بالی ووڈ کی مشہور ادکارہ اور  مس یونیورس  لارا دتہ نمودار ہوتی ہیں اور وہ اس شخص سے سوال کرتی ہیں کہ کیا آپ کے ٹو ٹ پیسٹ  میں نمک ہے؟لیکن اب نمک کے متعلق تازہ ترین تحقیق کے بعد اس جملے کو بدل کر کہنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے کہ کیا آپ کے نمک میں زہر ہے؟

نمک کسی بھی غذائی اشیاء کا ایک اہم اور ضروری جز ہوتا ہے کیونکہ حیدرآباد میں کئی ایسی غذائیں ہیں جن میں نمک کے بغیر ان کا تصور بھی محال ہے لیکن نمک کھانے والوں کے لیے اب ایک بری خبر ہے کیونکہ امریکہ کی ایک لیبارٹی  نے تازہ ترین تحقیق میں واضح کر دیا ہے کہ ہندوستان میں استعمال ہونے والے کئی برانڈیڈ نمک زہریلے اشیاء کا مرکب ہیں۔

گوڈ ہم گرین اینڈ فارم پروڈکٹس کے چیئرمین شیو شنکر گپتا کے مطابق امریکہ کی لیبارٹی ویسٹ اینالیٹیکل لیبارٹیز کی جانب سے تازہ ترین تحقیق میں واضح کیا گیا ہے کہ ہندوستان میں استعمال ہونے والے زیادہ تر برانڈیڈ نمک میں کئی ایک ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جن کی موجودگی انسانی صحت کے لیے تشویش ناک حد تک مضر ہے ۔ ہندوستان کے کئی ایک معروف ترین نمک جن میں جو کیمیائی اجزاء موجود ہیں ان میں خاص کر  پوٹاشیم فیرو سانائیڈ کی تشویش ناک حد تک کی موجودگی نے محققین کو پریشان کر دیا ہے۔

ہندوستان کے جن معروف ترین نمک کا تجزیاتی مطالعہ کرتے ہوئے ان کے اعدادوشمار اور اجزا حاصل کیے گئے ہیں وہ انسانی صحت کے اعتبار سے کافی تشویش ناک ہیں ۔ تفصیلات کے بموجب  سامبھر ریفائنڈ سالٹ کے ایک کلو نمک میں پوٹاشیم فیرو سائنائیڈ کی مقدار 4.71 ملی گرام ہے۔ ٹاٹا سالٹ نمک میں اس کیمیائی شئے پوٹاشیم فیرو سائنائیڈ کی مقدار 1.58 ملی گرام ہے اس کے علاوہ  ٹاٹا سالٹ لائٹ میں پوٹاشیم فیروسانائیڈ کی مقدار فی کلو 1.90 ملی گرام ہے۔ گپتا نے مزید کہا ہے کہ نمک میں جو کیمیائی اشیاء استعمال کی جا رہی ہیں جسے کیمیائی اصطلاح میں پوٹاشیم فیرو سنائیڈ کہا جاتا ہے یہ صحت کے لیے انتہائی مضر کیمیائی اجزاء ہیں۔

پوٹاشیم فیرو سنائیڈ انسانی صحت کے لیے کس حد تک نقصان دہ ہے اس کا باآسانی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کیونکہ یہ وہ کیمیائی شئے ہے جو انسانی جسم میں داخل ہونے کے بعد سب سے پہلے  ہاضمے کے نظام کو متاثر کرتی ہے اور آج دیکھا جا رہا ہے کہ شہر میں کئی افراد ہاضمے کی شکایت کر تے رہتے ہیں اور پیٹ کی تکلیف کے وجہ سے دواخانوں میں مریضوں کی ایک کثیر تعداد ہر وقت موجود رہتی ہے علاوہ ازیں یہ کیمیائی اجزاء عمل تنفس کے نظام کو بھی متاثر کرتے ہیں ایسے نمک کا استعمال جوڑوں میں درد ،عضلات میں جکڑن ،پیٹ کی تکلیف ،متلی اور  قئے جیسی شکایت کی وجہ بنتا ہے۔

یاد رہے کہ ڈاکٹرس پہلے ہی بہتر صحت کےلئے شکر اور نمک کا کم از کم استعمال کرنے کی ہدایت دیتے ہیں اور نمک کا زیادہ استعمال امراض قلب کی وجہ بھی بنتا ہے لیکن اب تو نئی تحقیق نے ہندوستان میں استعمال ہونے والے معروف نمک پر ہی سوالیہ نشان لگادیا ہے۔ماضی میں موٹا نمک دکانات سے کلو کے حساب سے تھیلی میں لایا جاتا تھا جس کے خالص ہونے پر کسی کو کوئی شبہ نہیں ہوتا تھا لیکن اس کے بعد آئیوڈائسڈ نمک کے نام پر عوام کو باریک اور مہنگے نمک استعمال کرنے کی عادت ڈالودی گئی ہے لیکن اب ان نمکوں کے خالص ہونے پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔