Monday, May 20, 2024
Homeتلنگانہکیا کنٹی ویلگواسکیم ناکام ہوچکی

کیا کنٹی ویلگواسکیم ناکام ہوچکی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست کو آنکھوں کے امراض سے سے پاک بنانے کے لیے جو اسکیم کنٹی ویلگو شروع کی گئی تھی اس کا ابتدا میں کافی حوصلہ افزا نتیجہ بر آمد ہوا ہوا لیکن مریضوں کو ابتدائی تشخیص کے بعد آنکھوں کے آپریشن کی جو تجویز ڈاکٹروں نے دی تھی ان میں مریضوں کی ایک کثیر تعداد نے ڈاکٹروں کی تجویز پر عمل نہ کرتے ہوئے آپریشن نہیں کروایا ہے ۔ انتظامیہ وجوہات کا پتہ لگانے میں ہنوز ناکام ہے کہ آخر کیوں عوام نے ڈاکٹروں کی جانب سے آپریشن کی تجویز دی جانے کے باوجود اس پر عمل نہیں کیا ہے

۔کنٹی ویلگو اسکیم کا آغاز اگست 2018 میں ہوا اور اس کے تحت ریاست میں میں 3.5 کروڑ آبادی کو آنکھوں کے امراض سے محفوظ رکھنے کی کوشش کی گئی تھی اور اس اسکیم کے تحت ریاست تلنگانہ سے 8.6 فیصد عوام نے استفادہ کیا ارباب مجاز نے صرف رنگاریڈی کی ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس ریاست میں 60 ہزار مریضوں کو ڈاکٹروں نے ابتدائی تشخیص کے بعد دیگر مراکز سے رجوع کرنے کی ہدایت دینے کے علاوہ انہیں آپریشن کی تجویز بھی دی تھی ، لیکن ان میں سے صرف 8 ہزار افراد نے ہی ڈاکٹروں کی تجویز پر عمل کیا ہے جبکہ کہ 52 ہزار سے زائد مریضوں جنہیں ڈاکٹر نے آپریشن کی تجویز دی تھی انہوں نے ہنوز اپنے آپریشن نہیں کروائے ہیں۔

رنگا ریڈی کے ضلعی انتظامیہ نے 27 منڈلس میں عوام کے لیے آنکھوں کی تشخیص کے مراکز قائم کیے تھے جہاں 60 ہزار سے زائد افرادنے اپنی آنکھوں کی تشخیص کروائی تھی اور ابتدائی کاروائی کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں آنکھوں کے دیگر امراض کے علاج کے لئے دوسرے مراکز سے رجوع ہونے اور آپریشن کروانے کی تجویز دی تھی لیکن ان میں صرف 8000 مریضوں نے ہیآپریشن کروائے ہیں جبکہ 52 ہزار سے زائد مریضوں نے ڈاکٹروں کی ہدایت پر ہنوز عمل نہیں کیا ہے ۔ ڈاکٹروں کی جانب سے آنکھوں کے آپریشن کروانے کی تجویز دی جانے کے باوجود عوام کی جانب سے ہدایت پر عمل نہ کرنے کی وجوہات معلوم کرنے میں ہنوز ریاستی اور طبی عملہ ناکام ہی ہے ۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کہ کنٹی ویلگو اسکیم کے آغاز پر عوام نے جو جوش وخروش دکھایا اور حوصلہ افزا نتائج فراہم کئے ہیں اب وہ اسکیم دوسرے مرحلے میں ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔