Friday, May 17, 2024
Homeٹرینڈنگکیجریوال کےخلاف بی جے پی اورکانگریس بہتر امیدوار منتخب کرنے میں پریشان

کیجریوال کےخلاف بی جے پی اورکانگریس بہتر امیدوار منتخب کرنے میں پریشان

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ فروری کی 8 تاریخ کو دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے میں محض اب ایک دن ہے لیکن 21 سال سے اقتدار سے باہر رہنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اورکانگریس ابھی تک چیف منسٹر اروندکیجریوال کے خلاف امیدوار طے نہیں کر پائی ہیں۔

بی جے پی نے 57 سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے اور دوسیٹوں کے لیے اس کا بہار کے چیف منسٹر نتیش کمارکی قیادت والی جنتا دل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو) سے معاہدہ ہواہے ۔ باقی 11 سیٹوں پر پارٹی نے اپنے امیدوار ابھی نامزد نہیں کیے ہیں جن میں نئی دہلی نشست بھی شامل ہے ۔ نئی دہلی نشست سے کیجریوال ایک بار پھر میدان میں ہیں۔ 2013 میں پہلی بار انتخابی میدان میں اترنے والے کیجریوال نے نئی دہلی سیٹ سے تین بار چیف منسٹر رہنے والی شیلا ڈکشت کو شکست دی تھی۔ بی جے پی نے ابھی نئی دہلی سیٹ سے اپنا امیدوار نامزد نہیں کیا ہے ۔

کانگریس کو2015 کے انتخابات میں ایک بھی سیٹ نہیں ملی تھی اور وہ اس مرتبہ اپنا ووٹ شیئر بڑھانے کے لیے جی توڑکوشش کر رہی ہے ۔ پارٹی نے 54 امیدوارنامزد کیے ہیں اور چار سیٹوں پر اس کا لالوپرساد یادوکی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) سے اتحادہے لیکن پارٹی نے ا بھی نئی دہلی سیٹ سے کون امیدوار ہوگا ہنوز واضح نہیں کیا ہے ۔

کانگریس اور بی جے پی دونوں ہی پارٹیوں میں کیجریوال کے سامنے امیدوار اتارنے کے سلسلے میں غیر یقینی صورت حال کی کیفیت پائی جاتی ہے ۔کانگریس کی طرف سے اس سیٹ پر ڈکشت کی بیٹی اور لتیکا ڈکشت کو امیدوار بنانے کی قیاس آرائیاں تھیں لیکن بتایا جا رہا ہے کہ وہ الیکشن لڑنے کا ارادہ نہیں رکھتیں۔

بی جے پی کی جانب سے کیجریوال کو ان کے حلقہ اسمبلی میں ہی گھیرنے پر غوروخوض جاری ہے ۔ میڈیا میں گذشتہ دنوں کیجریوال کے سابق معاون اور وزیر کپِل مشرا کا نام سے سرخیوں میں آیا تھا۔ 2015 میں شمال۔ مشرقی دہلی کے کراول نگر سے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ٹکٹ الیکشن جیتنے والے مشرا کو بی جے پی نے ماڈل ٹاو ¿ن سے امیدوار نامزد کیا ہے لہٰذا اب کسی اورکو ہی کیجریوال کے مقابلے اتارے گی۔ کیجریوال کے سامنے بی جے پی کا امیدوار کون ہوگا، ان میں ان کی ہی سابق ہمکار شاذیہ علمی کے علاوہ گذشتہ الیکشن میں امیدوار رہنے والی نُپُر شرما کے ناموں کی چرچہ ہے ۔ گذشتہ اسمبلی انتخابات میں کیجریوال نے تقریباً 26 ہزار ووٹوں سے جیت درج کی تھی۔