Saturday, May 18, 2024
Homesliderکے سی آر ایل بی اسٹیڈیم میں انتخابی جلسہ سے خطاب کریں...

کے سی آر ایل بی اسٹیڈیم میں انتخابی جلسہ سے خطاب کریں گے کے ٹی آر روڈ شوز کریں گے

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد :تلنگانہ کی تشکیل کے بعد سے ٹی آر ایس کی ریاست میں حکومت پر مضبوط گرفت ہے لیکن دوباک کے حالیہ اسمبلی ضمنی انتخابات میں بی جے پی کے خلاف شکست کے بعد حکمران جماعت شاید خواب غفلت سے جاگ چکی ہے اور یہی وجہ کہ گریٹر حیدرآباد مونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی ) کے انتخابات میں چیف منسٹر کے سی آر بھی انتخابی مہم کا حصہ ہوں گے اور وہ عوام سے خطاب کریں گے ۔ تلنگانہ میں حکمراں جماعت ٹی آر ایس حیدرآباد میں 100سے زائد بلدی ڈیویژنوں پر کامیابی بھی خواہاں ہے اور اپنے مقاصد کے حصول کےلئے اہم اور خصوصی منصوبہ بندی کے ساتھ میدان میں اتررہی ہے ۔

 مضبوط حکمت علمی کے تحت ریاستی چیف منسٹر کے سی آرشہر میں ایک جلسہ عام سے خطاب کریں گے ۔ اس کے علاوہ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ و ریاستی وزیربلدی نظم و نسق کے ٹی آر بھی پارٹی کی انتخابی مہم کی کمان سنبھالتے ہوئے روڈ شو میں حصہ لیں گے اور شاید یہ دو اہم اور قد آور قائدین آخر تک انتخابی مہمات میں سرگرم رہیں گے جبکہ 29 نومبر شام 5 بجے انتخابی مہم کا اختتام ہورہا ہے ۔

ٹی آر ایس پارٹی کے ذرائع نے کہا ہے کہ چیف منسٹرکے سی آر 28 یا 29 نومبر کو ایل بی اسٹیڈیم میں منعقدہ پارٹی کے ایک جلسہ عام سے خطاب کریں گے ۔ اس سلسلہ میں پارٹی کی جانب سے تیاریاں کی جارہی ہیں ۔ اس کے علاوہ کے ٹی آر تمام ڈیویژنس میں بڑے پیمانے پرروڈ شومنعقدکریں گے ۔ امید کی جارہی ہے کہ وہ21 یا 22 نومبر سے روڈ شوز کا آغازکریں گے ۔ اس کےلئے پارٹی کی جانب سے نظام العمل تیارکیا جارہا ہے جو شاید جلد ہی منظر عام پر آئے گا ۔

ٹی آر ایس نے دوباک میں پارٹی کی شکست کے بعد جی ایچ ایم سی کے انتخآبات کو وقارکا مسئلہ بنا لیا ہے اس لئے چیف منسٹر بھی انتخابی مہم میں اتر رہے ہیں ۔ تمام وزراءپارٹی کے ارکان اسمبلی ، ارکان پارلیمنٹ ، ارکان راجیہ سبھا ، ارکان قانون سازکونسل کو سوائے پرانے شہر کے اسمبلی حلقوں کے ماباقی تمام اسمبلی حلقوں اوربلدی ڈیویژنس کےلئے انچارج و معاون انچارج نامزد کیا گیا ہے اور انتخابی مہم کے اختتام تک متعلقہ اسمبلی حلقوں اور بلدی ڈیویژنس میں قیام کرتے ہوئے گھرگھر پہنچ کر پارٹی امیدواروں کی انتخابی مہم چلانے کی ہدایت دینے کے علاوہ ناراض قائدین کو منانے اور انہیں تیارکرنے کے علاوہ سماج کے تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلنے کا انہےں مشورہ دیاگیا ہے ۔